یروشلم: غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ حماس کی تحویل میں اب بھی بہت سے یرغمالی ہیں، جن کی رہائی کے لیے اسرائیلی فوجی کارروائی کر رہی ہے۔ دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے فوجیوں نے جمعہ کو تین یرغمالیوں کو ’غلطی سے‘ خطرہ سمجھ کر گولی مار دی، جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا، ’’شجاعیہ میں لڑائی کے دوران، آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) نے غلطی سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو خطرہ سمجھ لیا۔ آئی ڈی ایف نے فوری طور پر واقعے کا جائزہ لینا شروع کر دیا۔ واقعے سے فوری سبق سیکھا گیا ہے۔ غزہ کی پٹی میں اترنے والے تمام فوجیوں کو اب الرٹ کر دیا گیا ہے۔‘‘
فوج نے یرغمالیوں میں سے دو کی شناخت یوتم ہیم اور سمر الطلقاء الطلالقہ کے طور پر ہوئی۔ یوتم کو حماس کے 7 اکتوبر کو کبوتز کفار عزہ پر حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا، جبکہ سمر کو کبوتز نیر ام سے اغوا کیا گیا تھا۔ فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاندان کی درخواست پر تیسرے یرغمالی کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جبکہ 1139 افراد مارے گئے تھے۔ غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کے حملوں میں اب تک 18700 سے زیادہ افراد کی جان گئی ہے۔