
جھـــارکھنڈ سنـــی وقـــف بـــورڈ کا بـــڑا فیصلـــہ
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 14 اپریل:۔ جھارکھنڈ اسٹیٹ سنی وقف بورڈ نے وقف املاک کو لے کر بڑا فیصلہ لیا ہے۔ بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ جھارکھنڈ کے وہ ادارے جو وقف بورڈ کی جائیداد کی آڈٹ رپورٹ اور اکاؤنٹس پیش نہیں کریں گے ان کی شناخت منسوخ کر دی جائے گی۔ اس سے پہلے انہیں وارننگ لیٹر دیا جائے گا۔ راجدھانی رانچی میں رکن پارلیمنٹ سرفراز احمد کی صدارت میں منعقدہ بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ان تنظیموں کی فہرست تیار کی جائے جو برسوں سے وقف بورڈ کی جائیدادوں پر کام کر رہی ہیں۔ ان سے آڈٹ رپورٹ طلب کی جائے۔ اب تک کیے گئے کاموں کا حساب مانگا جائے۔ بورڈ کے احکامات پر عمل نہ کرنے والے ادارے کی تسلیم منسوخ کر دی جائے گی۔ دوسری جانب جھارکھنڈ حکومت کے وزیر ڈاکٹر عرفان انصاری نے کہا ہے کہ جھارکھنڈ میں وقف قانون کو لاگو نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے بی جے پی پر وقف ترمیمی قانون کے ذریعے مسلم کمیونٹی کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
کمیٹی 19 اپریل کو گرڈیہ جائے گی
سنی وقف بورڈ کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ وقف املاک سے متعلق کمیٹیوں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی 19 اپریل کو گرڈیہ اور 22 اپریل کو چائ باسا جائے گی۔ دونوں جگہوں پر تنازع ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ راجدھنوار کے سابق ایم ایل اے نظام الدین انصاری، اے کے رسیدی، مو فیضی کمیٹی میں ہوں گے۔
ایک کمیٹی 22 اپریل کو چائ باسہ جائے گی
ایک کمیٹی 22 اپریل کو چائ باسہ جائے گی۔ کمیٹی وہاں پیدا ہونے والے تنازعہ پر بحث کرے گی۔ اے کے رشیدی، مو فیضی، محبوب عالم اور ابرار احمد وہاں جائیں گے۔ راجدھانی رانچی میں ہونے والی میٹنگ میں انجمن کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس معاملے پر انجمن کی کمیٹیوں سے بات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ میٹنگ میں سابق ایم ایل اے نظام الدین انصاری، سماجی کارکن ابرار احمد، مولانا تہذیب الحسن رضوی، مو فیضی، اے کے راشدی، شکیل اختر، حکومت کے جوائنٹ سکریٹری آصف حسن اور دیگر موجود تھے۔
