کوسٹا ناوارینو، (یونان)، 20 مارچ (ہ س)۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے صدر تھامس باخ کو بدھ کو تاحیات اعزازی صدر نامزد کیا گیا۔ یہ تاریخی اعلان 144 ویں آئی او سی سیشن کے پہلے دن سامنے آیا، جب باخ 12 سال کی سربراہی کے بعد جون میں عہدہ چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔یونان کے کوسٹا ناوارینو میں منعقدہ سیشن میں آئی او سی کے اراکین نے متفقہ طور پر اس تجویز کی منظوری دی اور باخ تالیوں کی گڑگڑاہٹ کے درمیان اس اعزاز کو قبول کرنے کے لیے اسٹیج پر آئے۔ 71 سالہ قدآور اسپورٹس ایڈمنسٹریٹر نے جذباتی انداز میں کہا، ’’میں اس عظیم اعزاز کو انتہائی عاجزی کے ساتھ قبول کرتا ہوں۔ یہ صرف ایک شخص کی کامیابی نہیں بلکہ ہم سب کی مشترکہ کامیابی ہے۔ اگر ہم اولمپک اقدار کے ارد گرد متحد نہیں ہوتے تو شاید ہم یہاں تک نہیں پہنچ پاتے۔ اس لیے آج جو اعزاز مجھے دیا جا رہا ہے، میں اسے آپ سب کے لیے وقف کرتا ہوں۔‘‘اولمپک طلائی تمغہ جیتنے والے باخ نے اپنے کھیل کے کیریئر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ’’بہت سے لوگ کہہ سکتے ہیں کہ پچھلے 12 سال مشکل رہے، قربانیاں درکار تھیں لیکن میں نے اسے کبھی قربانی نہیں سمجھا۔ ایک کھلاڑی کے طور پر میرا سفر ختم ہونے کے بعد، مجھے کھیلوں کے لیے اپنا جنون جاری رکھنے کا موقع ملا۔ میرا اولمپک گولڈ میڈل میرے لیے زندگی بدلنے والا لمحہ تھا اور آئی او سی صدر کے طور پر مجھے دوسروں کی زندگیوں کو بدلنے کا موقع ملا ہے۔‘‘23 جون کو، جو اولمپک ڈے بھی ہے، باخ کی مدت کار باضابطہ طور پر ختم ہو جائے گی اور آئی او سی اپنے 10ویں صدر کا انتخاب کرے گا۔ باخ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تنظیم کا مستقبل روشن ہوگا۔ان کے دور میں ’’تبدیلی یا تبدیلی کے لیے تیار رہو‘‘ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے کئی تاریخی اصلاحات کی گئیں۔ تین بڑے اسٹریٹجک روڈ میپس – اولمپک ایجنڈا 2020 (2014)، اولمپک ایجنڈا 5+2020 (2021) اور اولمپک اے آئی ایجنڈا (2024) – کو لاگو کیا گیا، جس سے اولمپک تحریک کو نئی سمت ملی۔آئی او سی کے اجلاس کے دوران اولمپک ایجنڈے کی کامیابیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس سے اولمپک گیمز کے انعقاد، پیش کش اور بہتری میں انقلابی تبدیلیاں آئیں۔ اصلاحات کی کامیابی کو اجاگر کرنے کے لیے 30 منٹ کی ایک دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی، جس میں کھلاڑیوں، آفیشلز اور اسٹیک ہولڈرز کے ردعمل کو پیش کیا گیا۔باخ نے کہا، ’’ہم نے اولمپک کی تاریخ کا سب سے جامع اصلاحاتی پروگرام شروع کیا۔ یہ صرف آئی او سی کے لیے نہیں تھا، بلکہ پوری اولمپک تحریک کے لیے تھا – تعاون، جدیدیت اور عزم کا سفر۔‘‘ان اصلاحات نے 10 اہم شعبوں کو متاثر کیا، جن میں کھلاڑیوں کو بااختیار بنانا، صنفی مساوات، پائیدار ترقی، مالی استحکام اور ڈیجیٹلائزیشن شامل ہیں۔ آئی او سی فنانس کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ان اصلاحات سے ا?ئی او سی کی مالی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے اور تجارتی محصولات میں 2012 کے مقابلے میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اب آئی او سی کے صدر کے عہدے کی دوڑ میں سات امیدوار ہیں اور چند گھنٹوں میں انتخابی عمل شروع ہو جائے گا۔ ا?ئی او سی کے اراکین اولمپک گیمز کی مستقبل کی سمت کا فیصلہ کرنے کے لیے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
