الور، 10 اپریل (یو این آئی) 1983 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے رکن اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کے ڈائریکٹر سندیپ پاٹل نے کہا کہ اس وقت کرکٹ میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں جو اس کے لیے اچھی نہیں ہیں۔سابق ہندستانی کرکٹر پاٹل نے جمعرات کو یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں کرکٹ میں بہت کچھ بدلا ہے اور اب صورتحال ایسی ہے کہ بنیادی باتیں سیکھنے کی ضرورت ہے۔ آئی پی ایل اور 20-20 میچوں پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب صورتحال ایسی ہے کہ ایک دن میں دو میچ کھیلے جاتے ہیں۔ نتیجہ تین گھنٹے میں سامنے آتا ہے لیکن حقیقی کرکٹ، ٹیسٹ میچ پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ انہوں نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے درخواست کی کہ ٹیسٹ کرکٹ کو زندہ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلے اور گیند کے علاوہ پوری کرکٹ میں تبدیلی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں یہ تبدیلی بنیادی کرکٹرز کو کھلاڑیوں سے کم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی اے چھوٹے شہروں میں اویرنیس پروگرام چلا کر کرکٹ کے کھلاڑیوں کو سامنے لا رہا ہے۔ بہت سے بڑے کھلاڑی اب چھوٹے شہروں اور گاووں سے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں بھی سیاست ہوتی ہے لیکن سیاست اپنی جگہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا بنیادی مقصد یہ ہے کہ کرکٹ میں کسی کھلاڑی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ این سی اے کے بڑے کوچز ہمارے پروگرام سے وابستہ ہیں اور یہ دقت چھوٹے شہروں میں آتی ہے جہاں کوچنگ دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ الور ایک ایسی جگہ ہے جو دہلی اور جے پور کی کنیکٹیویٹی کے درمیان ہے، جے پور میں کرکٹ یقیناً بہت کھیلا جاتا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ الور میں بھی اکیڈمی شروع کی جائے اور یہاں سے چھوٹے بچے کرکٹ کھیل سکیں۔ اور شہر اور قصبے شہرت حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کوچنگ سنٹر تو بہت سی جگہوں پر موجود ہیں۔
