International

جوابی کارروائی شروع: ایران نے اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل فائر کر دیے

60views

دبئی، 2 اکتوبر:۔ (ایجنسی) ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کردیے۔ ایران نے تصدیق کی ہے کہ اس نے منگل کی شام اسرائیل پر 200 میزائل داغے۔ ادھر تل ابیب کا کہنا ہے کہ اس نے مؤثر طریقے سے حملے کو پسپا کر دیا اور دھمکی دی ہے کہ تہران کو ’اس کی قیمت چکانا ہوگی‘۔ اس سے قبل اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ تہران نے تقریبا 180 میزائل داغے جن میں زیادہ تر کو کامیابی سے فضا میں ناکارہ بنا دیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل بھر میں الارم بجنا شروع ہو گئے اور مقبوضہ بیت المقدس، دریائے اردن کی وادی میں اسرائیلی شہریوں نے بم شیلٹرز میں پناہ لی اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جب کہ سرکاری ٹیلی ویژن پر رپورٹرز لائیو نشریات کے دوران زمین پر لیٹ گئے۔ اسرائیلی فوج کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر میزائل فائر کر دیے ہیں اور اسرائیل نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ میزائل حملے سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں میں چلے جائیں۔ خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں حملے میں حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ایران کے حوالے سے سخت ردعمل کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ اسرائیل کے دفاع کے لیے اس سے قبل رواں برس اپریل میں شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے بعد امریکا اور مغربی اتحاد اس وقت سامنے آئے تھے جب ایران نے اسرائیل پر بیک وقت میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔ دوسری جانب ایران نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت پر کہا تھا کہ اس شہادت سے اسرائیل کی تباہی ہوگی تاہم ایران کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کی فوج لبنان نہیں بھیجی جا رہی ہے۔ ادھر اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ایسی کوئی جگہ نہیں ہے جہاں اسرائیل نہیں پہنچ سکتا اور مستقبل میں جب ایران آزاد ہوگا تو وہ وقت لوگوں کی سوچ سے زیادہ قریب ہے۔ امریکا نے حسن نصراللہ کی شہادت پر خطے میں جنگ بندی پر زور دیا اور سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ واشنگٹن مشرق وسطیٰ میں ہونے والے واقعات کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔انٹونی بلنکن نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں مراکش کے ہم منصب نصری بوریتا کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ امریکا اسرائیل کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔ واشنگٹن نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنی فوج کی تعداد میں چند ہزار کا اضافہ کر رہا ہے اور نئی یونٹس لے کر آر ہے ہیں اور پہلے سے موجود فوج کی مدت میں توسیع کر رہے ہیں۔ پینٹاگون نے بیان میں کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگی طیاروں کی مزید کھیپ بھی تعینات کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ ایران نے اس حملے کو دفاعی اقدام قرار دیا جس میں محض اسرائیلی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ تہران کا کہنا ہے کہ یہ حملہ مسلح گروپوں کی قیادت کے قتل کی اسرائیلی کارروائیوں، لبنان میں ایران کی اتحادی حزب اللہ تنظیم اور غزہ کی پٹی میں جارحیت کے جواب میں کیا گیا۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے حملے کا جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔ منگل کی شب سیاسی اور سیکورٹی کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ “آج کی رات ایران نے بڑی غلطی کا ارتکاب کیا ہے اور وہ اس کی قیمت چکائے گا”۔ ایرانی مسلح افواج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے ایک بیان میں باور کرایا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی جواب کے مقابل اسرائیلی بنیادی ڈھانچے کو “وسیع تباہی” کا سامنا کرنا ہو گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ رواں سال اپریل کے برخلاف امریکا نے اس مرتبہ اسرائیل پر زور نہیں دیا کہ وہ جذبات قابو میں رکھے اور تحمل کا مظاہرہ کرے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.