
ہجوم پر قابو پانے کیلئے پولیس کا لاٹھی چارج، آنسو گیس کے گولے داغے، ہوائی فائرننگ کرنا پڑی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 26 مارچ:۔ منگل کے روز جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں رام نومی کی تقریبات کے سلسلے میں منگلا جلوس کے دوران دو جماعتوں کے درمیان تصادم ہوا۔ معلومات کے مطابق منگل کی رات دیر گئے جھنڈا چوک کے قریب قابل اعتراض گانا بجانے کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔ اس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ ہوا۔ پتھراؤ کے بعد شرپسندوں نے توڑ پھوڑ شروع کردی۔ یہ واقعہ منگل کی رات صدر تھانہ علاقے میں جھنڈا چوک کے قریب واقع جامع مسجد کے قریب پیش آیا۔ معلومات کے مطابق شرپسندوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس کے ساتھ ہی انتظامیہ نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے ہوائی فائرنگ کے ساتھ آنسو گیس کے گولے داغے ہیں۔ رام نومی کے موقع پر منگلا جلوس نکالا گیا، جس کے دوران قابل اعتراض نعرے بازی کے بعد دو فریقین کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔ جھگڑا اتنا بڑھ گیا کہ فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ ایس پی ہزاری باغ سمیت کئی افسران بھی موقع پر موجود ہیں۔ ہزاری باغ کی ڈپٹی کمشنر نینسی سہائے نے کہا، “فی الحال صورتحال پرامن اور قابو میں ہے۔ موقع پر کافی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔” موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ ایسا ہی واقعہ گرڈیہ ضلع میں ہولی کے جشن کے دوران پیش آیا تھا۔ ہولی کے جشن کے دوران جب دو گروپوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا تو متعدد افراد زخمی اور تین دکانوں کو نذر آتش کرنے کی اطلاعات ہیں۔ امن و امان برقرار رکھنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو روانہ کر دیا گیا۔ گھوراتھمبہ میں تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب ایک برادری کے لوگوں نے اپنے علاقے میں ہولی کے جلوس نکالنے پر اعتراض کیا۔ صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کردیا۔ کھوریماہوا سب ڈویژنل پولیس آفیسرراجندر پرساد نے کہا، “علاقے میں امن بحال کرنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ صورتحال قابو میں ہے اور سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔” حکام نے گروپوں کے درمیان تشدد کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے علاقے میں مضبوط موجودگی برقرار رکھی ہے۔ عوام کو قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
