National

راہل گاندھی بنے بہاری بابو، سر پر ’گمچھا‘ باندھ کر کسانوں سے کی بات چیت

151views

پورنیہ: کانگریس لیڈر اور ایم پی راہل گاندھی نے یہاں ٹھیٹھ ’بہاری بابو‘ اسٹائل میں کسانوں سے بات چیت کی اور یاترا کے دوران ایک ڈھابے پر رک کر چائے بھی پی۔ ان کی اس سادگی کو لوگوں نے خوب پسند کیا۔

نفرت اور تشدد کے اس دور میں گاندھی جی ہوتے تو کیا کرتے؟

راہل گاندھی فی الوقت بھارت جوڑو یاترا کے دوران بہار کے پورنیہ میں ہیں۔ انہوں نے یاترا کے دوران ایک جگہ کسانوں سے بات چیت کی۔ بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی اپنے سر پر ’گمچھا‘ باندھے ہوئے نظر آئے۔ اسی یاترا کے دوران انہوں نے  سڑک کے کنارے ایک ڈھابے پر رک کر چائے بھی۔

ایک بڑی طاقت ہونے کے ناطے ہمیں مشکل وقت میں دوسروں کی مدد کرنی ہی ہوگی: ہندوستانی وزیر خارجہ

راہل گاندھی نے پورنیہ کے سکندر پور پنچایت میں واقع شیشہ باڑی میں کسانوں کے ساتھ چوپال کی۔ اس موقع پر کسانوں نے راہل  گاندھی سے کھل کر بات کی اور اپنے مسائل سے انہیں واقف کرایا۔ راہل گاندھی نے کسانوں کی زمین حکومت کی جانب سے حاصل کرنے (لینڈ ایکویزیشن) معاملے پر کہا کہ ’’وہ پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے اور جب ان کی حکومت بنے گی تو کسانوں کے مفاد میں کام کیے جائیں گے۔‘‘

اسرائیل جانے پر مجبور نوجوانوں کو روکنے کا حکومت کے پاس کوئی طریقہ نہیں: پرینکا گاندھی

کسانوں سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے صاف طور سے کہا، ’’میں یہاں کھوکھلی باتیں نہیں کر رہا ہوں۔ ہم نے کسانوں کا 72000 کروڑ روپئے کا قرض معاف کیا تھا۔ لینڈ ایکویزیشن بل لائے تھے۔ جب چھتیس گڑھ اور راجستھان میں ہماری سرکار تھی تو ہم نے زرعی پیداوار کی صحیح قیمت دی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’ کسانوں کے مفاد میں ہم نے کافی کام کیے ہیں اور آئندہ بھی کسانوں کے مفاد میں ہی کام کریں گے۔‘‘

ای وی ایم تیار کرنے والی کمپنی کے چار نامزد ڈائریکٹر بی جے پی سے وابستہ، پھر یہ محفوظ کیسے ہو سکتی ہے! سرجے والا

راہل گاندھی کی کسانوں سے بات چیت کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے مہاتما گاندھی کی برسی پر کسانوں کے ساتھ ’مون ورت‘ بھی رکھا۔ راہل گاندھی کے سامنے اپنی بات رکھنے والے کسانوں نے کہا کہ وہ قرض کے بوجھ تلے ڈوبے ہوئے ہیں لیکن حکومت ان کی کوئی خبر نہیں لیتی۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی نے درمیان ہائی وے کے کنارے ایک ڈھابے پر رک کر چائے بھی پی۔

Follow us on Google News