
برطانیہ میں قائم فلسطینی حامی کارکن تنظیم نےبدھ کے روز غزہ میں مستقل جنگ بندی کامطالبہ کرنے کیلئےپارلیمنٹ میں دھرنا دیا۔ فلسطین یکجہتی مہم نے کہا کہ ۲۵؍کارکنوں نے سینٹرل ہال، ویسٹ منسٹرمیں احتجاج کیا۔
پی ایس سی کے مطابق احتجاج کا مقصد تھا کہ غزہ میںشہریوں پر اسرائیل کی اندھا دھند بمباری کا خاتمہ کرنے کیلئےمستقل جنگ بندی کی ضرورت کی طرف توجہ مبذول کروائی جائے اور ’’ایسے حالات پیداکیےجائیں کہ موجودہ بحران کی بنیادی وجوہات کا خاتمہ شروع ہو جس میں غزہ کا محاصرہ ختم کرنا شامل ہے۔‘‘بدھ کو عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل اور حماس نے لڑائی میں ۴؍ دن کے وقفے پر اتفاق کیا تھا تاکہ اسرائیل میںقید ۱۵۰؍فلسطینیوں کےبدلے غزہ میں قید ۵۰؍یرغمالیوں کی رہائی اور انکلیومیں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دی جا سکے۔
پی ایس سی نے بدھ کے روز ایک علیحدہ بیان میں’عارضی جنگ بندی‘کا خیرمقدم کیا لیکن کہا کہ ’’۴؍دن کی مہلت شہریوں کی ہلاکتوں کو ختم نہیں کرےگی اور نہ ہی یہ غزہ پٹی میں ۴۶؍دن کی بے لگام بمباری اور زمینی حملوں کی وجہ سے ہونے والی انسانی تباہی سے نمٹنے کے لیے کافی ہو گی جس میں ۱۴؍ہزارسے زیادہ فلسطینی شہیدہو چکے ہیں جن میں سے۴۰؍فیصد بچے تھے۔‘‘
پی ایس سی کے ڈائریکٹر بین جمال نے کہا کہ مستقل جنگ بندی کے بغیر جنگ کا عارضی خاتمہ ’’ہزاروں فلسطینی مردوں،عورتوں اور بچوں کے لیے پھانسی کی سزا پر عمل درآمد میں وقفے سے کچھ ہی زیادہ ثابت ہو سکتی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا’’اب ہمیں پہلےسےکہیں زیادہ اپنی آواز بلند کرنے کی ضرورت ہےکہ اس جنگ بندی کومستقل کیا جائے، غزہ پر ظالمانہ محاصرہ ختم اورفلسطین میں بحران کی بنیادی وجوہات کو دور کیا جائے۔ یہی وہ مطالبہ ہے جسے ہم آج پارلیمنٹ میں لے گئے۔‘‘
