National

کرشن جنم استھان-شاہی عیدگاہ اراضی تنازعات کی ایک ہی عدالت میں سماعت کا امکان

21views

نئی دہلی، 10 جنوری (یو این آئی) کرشن جنم استھان-شاہی عیدگاہ اراضی تنازعات سے متعلق مقدمات کے بارے میں آج سپریم کورٹ کے موقف کے بعد تمام عرضیوں کی ایک ہی عدالت میں سماعت ہونے کا امکان بڑھ گیا ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے کرشن جنم استھان-شاہی عیدگاہ زمین تنازعہ سے متعلق 18 مقدمات کو یکجا کرنے اور متھرا کی مختلف سول عدالتوں سے خود کو منتقل کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا ۔بنچ نے کہا کہ تمام مقدمات کو یکجا کرنا متعلقہ فریقوں کے لیے فائدہ مند ہے، کیونکہ متعدد کارروائیوں سے گریز کیا جانا چاہیے۔بنچ نے مسلم فریق کی طرف سے پیش ہونے والے ایک وکیل سے پوچھا “ہم مقدمات کو یکجا کرنے میں مداخلت کیوں کریں؟اس پر ایڈووکیٹ نے کہا کہ سوٹ کی نوعیت ایک جیسی نہیں ہے اور اگر ان سوٹ کو ساتھ لیا جائے تو پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔تاہم بنچ نے محسوس کیا کہ اس سے کوئی پیچیدگیاں پیدا نہیں ہوں گی اور یہ متعلقہ فریقوں کے بہترین مفاد میں ہے۔بنچ نے زبانی طور پر کہا کہ اگر کیسز کو ایک ساتھ جوڑ دیا جائے تو اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔سپریم کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے یکم اپریل 2025 کی تاریخ مقرر کی ہے ۔ہائی کورٹ نے 26 مئی 2023 کو متھرا کی مختلف دیوانی عدالتوں سے کرشن جنم استھان-شاہی عیدگاہ اراضی تنازعہ سے متعلق تقریباً 18 مقدمات کو اپنے پاس منتقل کرتے ہوئے خود سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے یکم اگست 2024 کو کہا تھا کہ کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ تنازعہ سے متعلق 18 مقدمات کی سماعت جاری رہ سکتی ہے کیونکہ اس نے مسجد انتظامیہ کمیٹی کے چیلنج کو مسترد کر دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے 16 جنوری 2024 کو الہ آباد ہائی کورٹ کے 14 دسمبر 2023 کے حکم پر روک لگا دی تھی، جس نے اسے متھرا کے کرشن جنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ مسجد کا سروے کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.