National

پی آئی بی فیکٹ چیک نے ایران میں نیوکلیائی سائٹس پر حملوں کے

76views

لیےہندوستانی فضائی حدود استعمال کرنے کے امریکی دعووں کو مستردکیا

نئی دہلی ۔ 23؍ جون ۔ ایم این این۔ پریس انفارمیشن بیورو (PIB) کے فیکٹ چیک یونٹ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے کہ امریکی فوج نے ایران کے جوہری ڈھانچے کے خلاف شروع کیے گئے اپنے آپریشن مڈ نائٹ ہیمر کو انجام دینے کے لیے ہندوستانی فضائی حدود کا استعمال کیا۔ غلط معلومات پر ایک پوسٹ میں الزام لگایا گیا کہ امریکی افواج نے ایران کے جوہری ڈھانچے پر فوجی حملے کرنے کے لیے ہندوستانی فضائی حدود کا استعمال کیا۔ حقائق کی جانچ کرنے والے ادارے نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل ڈین کین کی پریس بریفنگ کا حوالہ دیا، جس میں امریکی طیاروں کے متبادل راستوں کی تفصیل دی گئی، اور ان دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا۔ “متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے دعوی کیا ہے کہ آپریشن مڈ نائٹ ہیمر کے دوران امریکہ نے ہندوستانی فضائی حدود کو ایران کے خلاف طیاروں کو چلانے کے لئے استعمال کیا تھا۔ یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔ ہندوستانی فضائی حدود کو امریکہ نے آپریشن مڈ نائٹ ہیمر کے دوران استعمال نہیں کیا تھا۔ پریس بریفنگ کے دوران جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئر جنرل ڈین کین نے بتایا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے ائیر کرافٹ کا استعمال کیا گیا روٹ چیک کریں”۔ جنرل ڈین کین نے کہا کہ آپریشن مڈ نائٹ ہیمر “ایران کے جوہری ہتھیاروں کے بنیادی ڈھانچے کو بری طرح تباہ کرنے” کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ پینٹاگون میں پریس بریفنگ کے دوران جنرل کین نے آپریشن کا تفصیلی نقشہ اور ٹائم لائن پیش کی جس میں بتایا گیا کہ کوئی بھی امریکی طیارہ ہندوستانی فضائی حدود میں داخل نہیں ہوا۔ آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے، جنرل کین نے کہا، “ایران کے وقت کے مطابق تقریباً شام 40:6بجے لیڈ B-2 نے دو GBU 57 MOP)بڑے پیمانے پر آرڈیننس پینیٹریٹر( ہتھیار فورڈو پر کئی مقاصد کے پہلے مقامات پر گرائے۔جیسا کہ صدر نے کل رات کہا، باقی بمباروں نے پھر اپنے اہداف کو بھی نشانہ بنایا، کل 14 ایم او پیز کے ساتھ دو جوہری ہدف والے علاقوں پر گرائے گئے۔ تینوں ایرانی جوہری بنیادی ڈھانچے کے اہداف کو شام 40:6 اور 05:07 کے درمیان نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوج نے حکمت عملی سے سرپرائز برقرار رکھنے کے لیے “دھوکے کے کئی حربے” استعمال کیے، جن میں ڈیکوز بھی شامل ہیں۔ جیسے ہی آپریشن مڈ نائٹ ہیمر اسٹرائیک پیکج ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوا، امریکہ نے دھوکہ دہی کے کئی حربے استعمال کیے، جن میں ڈیکوز بھی شامل ہیں، کیونکہ چوتھی اور پانچویں نسل کے طیارے اسٹرائیک پیکج کے سامنے زیادہ اونچائی اور تیز رفتاری سے دھکیل رہے تھے۔مزید، کین نے کہا کہ “جمعہ اور ہفتہ کی صبح آدھی رات کو، براعظم امریکہ سے بمباروں پر مشتمل ایک بڑا B2 اسٹرائیک پیکج شروع کیا گیا۔ حکمت عملی کے سرپرائز کو برقرار رکھنے کے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر، پیکج کا ایک حصہ مغرب اور بحرالکاہل میں ایک فریب کے طور پر چلا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “سات B2 اسپرٹ بمباروں پر مشتمل مرکزی اسٹرائیک پیکج، ہر ایک میں دو عملے کے ارکان تھے، کم سے کم مواصلات کے ساتھ مشرق کی طرف خاموشی سے آگے بڑھے۔ یہ آپریشن امریکی سینٹرل کمانڈ نے جنرل ایرک کوریلا کی سربراہی میں انجام دیا۔ اس سے پہلے دن میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ “بہت کامیاب” حملوں نے ایران میں نتنز، فردو اور اصفہان کے زیر زمین جوہری مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ وائٹ ہاؤس سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکہ نے ایران پر “بڑے پیمانے پر درستگی” کے حملے کیے اور تہران کو خبردار کیا کہ اگر امن قائم نہ ہوا تو مزید جوابی کارروائی کی جائے گی۔ ایران نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا اور اپنے جوہری پروگرام کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اٹامک انرجی آرگنائزیشن آف ایران (AEOI) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ اتوار کی صبح سویرے، ایران کے جوہری مقامات کو “وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ عمل بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر این پی ٹی کی خلاف ورزی ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.