44
سپریم کورٹ کا مرکز اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
نئی دہلی، 15 اکتوبر:۔ (ایجنسی) مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا الیکشن کمیشن آج اعلان کرنے والا ہے۔ انتخابات کے اعلان سے قبل برسراقتدار پارٹی کے ذریعہ عوام کے لیے کئی دلکش اسکیموں اور مراعات کا اعلان کیا گیا ہے۔ جس میں خواتین کو ہر مہینے 2000 روپے تک کی نقد رقم، ٹول ٹیکس میں چھوٹ شامل ہیں۔ انہی فیصلوں کو چیلنج دیتے ہوئے منگل کو سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی، جس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ عرضی میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا کہ انتخاب سے ٹھیک پہلے مفت والی اسکیموں کے اعلان کو رشوت قرار دیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ ووٹر کو ایک طرح سے رشوت دینا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس عرضی پر مرکز اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر کے جواب مانگا ہے۔ اس کے علاوہ داخل عرضی کو پہلے سے التوا میں پڑی عرضیوں کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔ عرضی دہندہ نے مطالبہ کیا تھا کہ انتخاب سے کچھ وقت پہلے سے مفت کے منصوبوں کے اعلان پر روک لگنی چاہیے۔ ایسی روک صرف حکومت ہی نہیں بلکہ سیاسی پارٹیوں پر بھی نافذ ہونی چاہیے۔ دراصل مہاراشٹر سے لے کر جھارکھنڈ تک ایسے کئی منصوبوں کا اعلان ہوا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ذریعہ لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے ممبئی میں داخل ہونے پر لگنے والے ٹول ٹیکس کو معاف کر دیا ہے، اس کے علاوہ لاڈلی بہنا منصوبہ کا اعلان ہوا ہے۔ وہیں او بی سی ریزرویشن کے لیے کریمی لیئر بڑھانے کی مرکز سے سفارش کی گئی ہے۔ ہریانہ میں بھی انتخاب سے ٹھیک پہلے حکومت نے ایسے کئی فیصلے کئے تھے۔