
چوتھی جماعت کی طالبہ کے اسکول پروجیکٹ پر ہنگامہ برپا؛ جانچ کا حکم
بنگلور، 25 مارچ:۔ (ایجنسی)کرناٹک کے چامراج نگر کے ایک نجی اسکول میں سائنس کی نمائش کے دوران ایک طالب علم کی طرف سے دیا گیا متنازعہ مذہبی بیان سامنے آیا ہے۔ اس بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس سے لوگوں میں غم و غصہ پھیل گیا۔ وائرل ویڈیو میں طالبہ کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ برقع پہنو تو مرنے کے بعد جسم کو کچھ نہیں ہوتا، لیکن اگر مختصر کپڑے پہنیں تو جہنم میں جانا پڑے گا، جہاں سانپ اور بچھو جسم کو کھاتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہنگامہ
طالب علم کے اس بیان کو لے کر سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہے۔ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ اس سے تعلیمی نظام پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں اور حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کئی ٹویٹر صارفین نے وزیر اعلیٰ سدارامیا، ڈپٹی سی ایم ڈی کے شیوکمار اور ڈی جی پی کو ٹیگ کیا ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔ چامراج نگر کے ڈی ڈی پی آئی راجندر راجے ارس نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، لیکن ہمیں پہلے اس کے پیچھے کی حقیقت کو جاننا ہوگا۔ میں نے سٹی بی ای او سے بات کی ہے اور انہیں ویڈیو بھیجا ہے اور ان سے تفصیلی تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔ اسکول انتظامیہ، اساتذہ اور طالب علم کے داخلے سے متعلق معلومات کی چھان بین کی جارہی ہے۔ تین گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اسکول کی کلاس 4 میں پڑھتی ہے طالبہ
اسکول انتظامیہ کے مطابق طالبہ ان کے اسکول میں چوتھی جماعت میں پڑھتی ہے لیکن جس سائنس نمائش میں اس نے یہ بیان دیا اس کا انعقاد اسکول نے نہیں کیا تھا۔ طالب علم نے یہ بیان کہیں اور دیا ہوگا، جس کے بارے میں انہیں کوئی علم نہیں تھا۔
بی ای او نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا
بی ای او اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہے ہیں اور منگل تک اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ محکمہ تعلیم کی رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہوسکے گا کہ یہ بیان کہاں اور کن حالات میں دیا گیا۔
