
لبنان میں اقوامِ متحدہ کی امن فوج نے کہا کہ اسرائیلی گولیوں نے ہفتے کے روز ملک کے جنوب میں اس کے ایک گشتی دستے کو نشانہ بنایا حالانکہ حماس-اسرائیل جنگ بندی نے لبنان-اسرائیل سرحد کو بڑے پیمانے پر خاموش کر دیا ہے۔
لبنان میں اقوامِ متحدہ کی عبوری فوج نے ایک بیان میں کہا، ایٹارن کی حدود میں “رات 12 بجے کے قریب ایک گشتی دستہ آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کی گولیوں کی زد میں آ گیا”۔
بیان میں کہا گیا، “کوئی امن فوجی زخمی نہیں ہوا لیکن گاڑی کو نقصان پہنچا۔” اور مزید کہا گیا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحد کے ساتھ “یہ واقعہ نسبتاً پرسکون دور کے دوران پیش آیا”۔
7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر فائرنگ کے تبادلے میں تیزی آئی ہے جو زیادہ تر اسرائیل اور شیعہ مسلم تحریک حزب اللہ کے درمیان ہوئی بلکہ فلسطینی گروپوں کے ساتھ بھی گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس سے وسیع تر تصادم کا خدشہ ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی جمعہ کو شروع ہوئی تھی اور حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ اگر اسرائیل جنگ بندی کی پابندی کرتا ہے تو ایرانی حمایت یافتہ گروپ بھی ایسا کرے گا۔
یو این آئی ایف آئی ایل نے کہا، “کشیدگی میں کمی اور استحکام کی بحالی کے لیے وقف امن دستوں پر جنوبی لبنان میں یہ حملہ انتہائی پریشان کن ہے،” اور مزید کہا: “ہم اس فعل کی مذمت کرتے ہیں۔”
گذشتہ مہینے کے آخر میں گولہ باری سے ہلہ کے سرحدی گاؤں کے قریب اقوامِ متحدہ کے ایک امن فوجی کو معمولی زخم آئے۔ یو این آئی ایف آئی ایل کے بیان کے چند گھنٹے بعد یہ واقعہ پیش آیا جب اس نے کہا کہ ایک گولہ اسرائیل-لبنان سرحد کے قریب نقورا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر پر لگا۔
امن فوج نے کہا کہ وہ ان واقعات کی تحقیقات کر رہی تھی۔
ہفتہ کے یو این ایف آئی ایل کے بیان میں کہا گیا ہے، “ہم فریقین کو ان کی ذمہ داریوں کی سختی سے یاد دہانی کراتے ہیں کہ وہ ان فوجیوں کی حفاظت کریں اور ان مردوں اور عورتوں کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کریں جو امن و استحکام کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔”
اے ایف پی کے ایک شمار کے مطابق سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ سے لبنان میں 109 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں حزب اللہ کے 77 جنگجو اور 14 عام شہری شامل ہیں جن میں سے تین صحافی ہیں۔
حکام کے مطابق اسرائیل کی جانب چھ اسرائیلی فوجی اور تین شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
جب سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی نافذ ہوئی ہے، لبنان کی جنوبی سرحد پر بڑی حد تک امن لوٹ آیا ہے۔
یو این ایف آئی ایل 1978 میں اسرائیلی افواج کے انخلاء کی نگرانی کے لیے قائم کیا گیا تھا جب انہوں نے فلسطینی حملے کے بدلے میں لبنان پر حملہ کیا تھا۔
2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تباہ کن جنگ لڑنے کے بعد اسے تقویت ملی اور اس کے تقریباً 10,000 امن فوجیوں کو فریقین کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کا کام سونپا گیا ہے۔
