نیٹ تنازعہ: این ایس یو آئی نے وزیر تعلیم سے استعفیٰ کا کیا مطالبہ، پارلیمنٹ گھیراؤ کا اعلان
نیٹ کے امتحان میں سامنے آئی بے ضابطگیوں پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے استعفیٰ کا مطالبہ تیز ہو گیا ہے۔ بدھ کے روز کانگریس کی طلبا تنظیم ’نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا‘ (این ایس یو آئی) نے نیٹ امتحان میں گھوٹالہ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ذمہ داری لیتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو فوراً استعفیٰ دینا چاہیے۔ طلبا تنظیم نے کہا کہ اس معاملے میں این ایس یو آئی سے جڑے طلبا 180 سے زیادہ یونیورسٹیوں اور 250 ضلعوں میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور 24 جون کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ بھی کریں گے۔
हम 24 जून, 2024 को ‘छात्र संसद घेराव’ करने जा रहे हैं।
हमारी मांग है-
• NTA को बैन किया जाए
• NEET परीक्षा फिर से कराई जाए
• धांधली में शामिल लोगों पर सख्त कार्रवाई हो
PM मोदी NEET की धांधली पर खामोश हैं। यही प्रधानमंत्री एग्जाम से पहले ‘परीक्षा पर चर्चा’ करते हैं।… pic.twitter.com/f8kn2mut6L
— Congress (@INCIndia) June 19, 2024
اس کے ساتھ ہی طلبا تنظیم نے امتحان منعقد کرانے والے ادارہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) پر بھی فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ نیٹ میں ہوا یہ ملک کو جھنجھوڑ دینے والا گھوٹالہ ہے۔ کانگریس پارٹی کے دفتر میں بدھ کو این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ اس ایشو پر فوراً کارروائی کیے جانے کی ضرورت ہے۔
हम मांग करते हैं कि NTA को बैन कर देना चाहिए।
2017 में जब BJP सरकार NTA लेकर आई थी तो कहा था इससे परीक्षाओं में पारदर्शिता बढ़ेगी, लेकिन ऐसा कुछ नहीं हुआ।
मुझे शक है कि शिक्षा मंत्री धर्मेंद्र प्रधान खुद ही NTA के साथ पेपरलीक कांड में शामिल हैं।
क्योंकि वे 24 लाख बच्चों का… pic.twitter.com/lBYMsewyya
— Congress (@INCIndia) June 19, 2024
ورون چودھری نے میڈیا کے سامنے کہا کہ نیٹ کے امتحان میں کئی بے ضابطگیاں اور بدعنوانیوں کی مثالیں سامنے آئی ہیں۔ انھوں نے غیر جانبدار اور شفاف امتحان منعقد کرنے میں این ٹی اے کی سالمیت و بھروسہ پر بھی سوال اٹھایا۔ ورون چودھری نے نیٹ میں گھوٹالے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کے خلاف نتیجہ خیز کارروائی کرنے میں ناکام رہنے پر وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو استعفیٰ دینا چاہیے۔ اس معاملے کو مناسب طریقے سے مخاطب کرنے میں وزیر تعلیم کی نااہلیت، بدعنونای سے پاک تعلیمی ماحول یقینی کرنے کے ان کے فرائض میں ناکامی کا اشارہ دیتی ہے۔
NEET परीक्षा में हुई धांधली को लेकर हम लगातार आवाज उठा रहे हैं।
शिक्षा मंत्री धर्मेंद्र प्रधान जी ने पेपर लीक और धांधली की बात से साफ इनकार कर दिया। जबकि बिहार में कुछ बच्चों ने ये कबूल किया है कि उन्हें परीक्षा से पहले ही पेपर मिल गए थे।
यानी ये स्कैम ग्रेस मार्क्स तक सीमित… pic.twitter.com/CqDpUYRMej
— Congress (@INCIndia) June 19, 2024
ورون چودھری نے کہا کہ نیٹ گھوٹالہ سے متاثر طلبا کو انصاف ملے، یہ یقینی بنانا ہوگا۔ ساتھ ہی انھوں نے شفاف جانچ اور امتحان کے عمل میں چھیڑ چھاڑ کے قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ 21 جون کو 180 سے زیادہ یونیورسٹیوں اور 250 ضلعوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو این ایس یو آئی اپنا مظاہرہ تیز کرنے کے لیے 24 جون کو پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرے گی۔ طلبا بدعنوانی اور بے ضابطگی سے پاک غیر جانبدار اور منصفانہ تعلیمی نظام کی وکالت کرنا جاری رکھیں گے۔