
یہاں ایسی حکومت چل رہی ہے جو غریبوں کی آہیں لے کر کریم کا مزہ لے رہی ہے: آر جے ڈی
پٹنہ 16 اپریل 2025(راست) بہار ریاستی راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی دفتر کے کارپوری آڈیٹوریم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی راشٹریہ جنتا دل کے چیف ترجمان شری شکتی سنگھ یادو نے ریاستی ترجمان اعجاز احمد، ساریکا پاسوان، مدھو منجری، ارون کمار یادو اور آرزو خان کی موجودگی میں کہا کہ ہجرت کی صورت حال تباہ کن ہے ۔حکومت منریگا کارکنوں کی بقایا رقم ادا نہ کرکے نقل مکانی کو بڑھانے کی سمت کام کر رہی ہے۔ جہاں سرکاری سطح نے غریب منریگا مزدو روں کی 3588 کروڑ روپے کی بقایا رقم اور دسمبر 2024 کے بعد اب تک اسکیم کےبقایاکی ادائیگی نہیں کی ہے۔ مرکزی حکومت کے وزراء بہار آتے ہیں، تصویریں کھنچواتے ہیں، فوٹو سیشن میں حصہ لیتے ہیں لیکن کارکنوں کی واجب الادا رقم پر خاموشی اختیار کرتے ہیں۔ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان بہار آئے، بڑے بڑے بول بولے لیکن کسانوں اور مزدوروں کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ حکومت ہند منریگا کارکنوں کی 3588 کروڑ روپے کی بقایا رقم پر بیٹھ گئی ہے۔ بہار حکومت مجھے ایک ایسا کام بتائے جو عوام کے مفاد میں کیا جا رہا ہو۔شری شکتی سنگھ یادو نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ، براہ کرم اس معاملے پر کھل کر سامنے آئیں اور ہمیں بتائیں کہ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق بہار ہر پہلو سے پیچھے کیوں ہے؟ مزدوروں سے بغیر تنخواہ کے کام کروایا جا رہا ہے لیکن بقایا رقم ادا نہیں کی جا رہی ہے۔ حکومت کو غریبوں کی آہوں سے ڈرنا چاہیے۔ بہار میں غریب خاندان جس طرح سے اپنی روزی کے لیے سود پر قرض لے رہے ہیں، اس سے وہاں ان کی حالت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ حکومتی سطح پر ریاست کے مفاد میں کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ تمام ترقیاتی کام ٹھپ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بہار میں جرائم عروج پر ہیں۔ مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے والے بیانات دے رہے ہیں اور حکومتی سطح پر جرائم کرنے والوں کی تعریف کی جا رہی ہے۔ اسی لیے لوگ کہتے ہیں کہ بہار جرائم سے کراہ رہا ہے، بہار ظلم سے کراہ رہا ہے، بہار کرپشن کی لپیٹ میں ہے اور یہ وہ حکومت ہے جو غریبوں کی آہوں کا فائدہ اٹھا کر کریم کے مزے لے رہی ہے۔ بہار حکومت میں بیٹھے وزراء بتائیں کہ کیا منریگا کی رقم غریب مزدوروں کو ملے گی یا نہیں؟ 17 مہینوں میں تیجسوی جی نے مہاگٹھ بندھن حکومت کے ذریعے مزدوروں اور کسانوں کے مفاد میں جو کام کیا اور ریزرویشن سسٹم کو بڑھا کر 65 فیصد کرنے کے ساتھ ساتھ نوکری اور روزگار دے کر نوجوانوں کے چہروں پر خوشی لائی اور کچھ حد تک ہجرت کی صورتحال سے بھی نجات دلائی۔
