کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر لیڈر بی ایس یدی یورپّا کے خلاف بنگلورو کی عدالت نے آج (13 جون) پوسکو معاملے میں غیرضمانتی گرفتاری وارنٹ جاری کیا ہے۔ ان کے خلاف ایک نابالغ لڑکی سے جنسی استحصال کا مقدمہ درج ہوا تھا۔ عدالت نے یہ غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ اس کیس کی تفتیش کر رہی سی آئی ڈی کی درخواست پر جاری کیا ہے۔
پولیس کے مطابق یدی یورپا کے خلاف ایک 17 سالہ لڑکی کی والدہ کی شکایت کی بنیاد پر پوسکو اور تعزیرات ہند کی دفعہ 354A کے تحت مقدمہ درج ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے رواں سال 2 فروری کو بنگلورو کے ڈالرس کالونی میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران اس کی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔
یدی یورپّا فی الوقت دہلی میں ہیں۔ ان پر درج مقدمے کی جانچ کر رہی سی آئی ڈی نے یدی یورپا کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس پر یہ وارنٹ جاری ہوا ہے۔ اس سے قبل ریاست کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر سی آئی ڈی یدی یورپا کو گرفتار بھی کر سکتی ہے۔ سی آئی ڈی نے یدی یورپا کو اس معاملے میں 12 جون کو پیش ہونے کے لیے کہا تھا لیکن دہلی میں ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے 17 جون کو سی آئی ڈی کے سامنے پیش ہونے کی بات کہی تھی۔
واضح رہے کہ 14 مارچ کو ایک خاتون نے بنگلورو کے سداشیو نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی اور الزام لگایا تھا کہ یدی یورپا نے اس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ اس وقت جنسی زیادتی کی تھی جب وہ دونوں کسی کام سے یدی یورپا کے گھر گئے ہوئے تھے۔ اس الزام کی سنگینی کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے اس کی جانچ سی آئی ڈی کو سونپ دی تھی۔ بی ایس یدی یورپا اس معاملے میں ایک بار سی آئی ڈی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 26 مئی کو شکایت کنندہ خاتون کی موت ہوگئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ کئی دنوں سے بیمار تھیں۔ اس کے بعد متاثرہ کے بھائی نے کرناٹک ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی اور یدی یورپا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ بی ایس یدی یورپا نے اس کیس کو خارج کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ انہوں نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔ اب غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے بعد ان کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔