International

نکی ہیلی نے بائیڈن اور ٹرمپ کو جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ قرار دیا

148views

واشنگٹن: امریکی صدر کی دوڑ میں شامل نکی ہیلی نے کہا ہے کہ امریکہ نسل پرست نہیں ہے اور موجودہ صدر جو بائیڈن اور ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ دونوں جمہوریت کے لیے دوہرا خطرہ ہیں! میڈیا رپورٹس کے مطابق، انہوں نے نیو ہیمپشائر میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’میں مضبوط بننا چاہتی ہوں۔ ہم نہیں جانتے کہ جب اعداد و شمار جاری ہوں تے تو کیا ہوگا۔‘‘

بیوی کام کرتی ہے تو بھی بچوں کی کفالت کی ذمہ داری باپ پر بھی عائد ہوتی ہے: جھارکھنڈ ہائی کورٹ

ہیلی کا مقصد آئیووا سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے، جہاں وہ پیر کو ریاست کے کاکس میں ٹرمپ سے 32 پوائنٹس اور فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس سے 2 پوائنٹ پیچھے رہیں۔ پولز سے پتہ چلتا ہے کہ وہ نیو ہیمپشائر میں ٹرمپ کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں فاکس کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، ’’امریکہ کبھی بھی نسل پرست ملک نہیں رہا۔‘‘ ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ سمجھتی ہیں کہ ریپبلکن پارٹی نسل پرست ہے؟

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ’تربوز‘ مزاحمت کی علامت کیسے بن گیا؟

انہوں نے کہا کہ وہ جنوبی کیرولینا کی ایک دیہی کاؤنٹی میں پلی بڑھی ہے جہاں انہیں نسل پرستانہ رویوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کے والدین نے ان میں یہ یقین پیدا کیا کہ امریکہ نسل پرست ملک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر میرے والدین نے ایسا نہ کیا ہوتا تو ہر سیاہ یا بھورے بچے کو امریکہ میں موقع نہیں ملتا۔‘‘ ہیلی نے کہا کہ وہ یہاں تک نہ پہنچ پاتی اگر امریکہ کی بنیاد مساوات کے اصول پر نہ رکھی گئی ہوتی، جس کا مطلب ہے کہ تمام لوگوں کو برابر بنایا گیا ہے۔

بھارت جوڑو نیائے یاترا میں جمع ہوئی بھیڑ سے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما خوفزدہ: کانگریس

ہیلی نے کہا، ’’ہمارے یہاں کافی نسل پرستی تھی جس سے ہمیں نمٹنا پڑا لیکن میرے والدین نے کبھی نہیں کہا کہ ہم ایک نسل پرست ملک میں رہتے ہیں اور میں بہت شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘‘ ہیلی ملک کی پہلی خاتون اقلیتی گورنر بنیں اور بعد میں ٹرمپ کی اقوام متحدہ میں امریکی سفیر بنیں۔

رام مندر میں ’پران پرتشٹھا‘ پر فوری سماعت سے ایک بار پھر عدالت نے کیا انکار، عرضی ہوئی بے معنی!

ہیلی نے بار بار ٹرمپ کو ایک اور معاملے پر صدر جو بائیڈن سے جوڑا اور دونوں کو ترقی اور قومی اتحاد کے لیے دوہرے خطرات کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کیا ہم واقعی دو 80 سالہ لوگوں کو صدر کے لیے انتخاب لڑتے دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ دنیا جل رہی ہے؟ ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے جو پریشان ہوں۔ ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو امریکہ سے محبت کرتے ہیں، یہ سمجھیں کہ اگر آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے تو راستے سے ہٹ جائیں اور لیڈروں کی نئی نسل کو سامنے آنے دیں۔‘‘

Follow us on Google News