نئی دہلی : ملک میں تیزی سے بڑھ رہے کورونا وائرس کے معاملات کے درمیان بدھ کو دارالحکومت دہلی میں اومیکرون سب ویرینٹ JN.1 کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد لوگوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ کا خوف بڑھنے لگا ہے۔ محکمہ صحت بھی پہلے سے زیادہ الرٹ ہو گیا ہے۔ بتایا گیا کہ دارالحکومت میں کورونا انفیکشن کے سامنے آنے والے کیسز کے درمیان کچھ متاثرہ نوجوانوں کے نمونے جینوم سیکوینسنگ کے لئے لیب میں بھیجے گئے تھے، ان 3 نمونوں میں سے ایک کیس JN.1 کا اور دو کیسز اومیکرون کے پائے گئے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی ملک میں کورونا وائرس کے JN.1 ویریئنٹ کے 40 نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی انفیکشن کے اس ویریئنٹ کے کیسز بڑھ کر 110 ہو گئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ گجرات میں 36، کرناٹک میں 34، گوا میں 14، مہاراشٹر میں نو، کیرالہ میں چھ، راجستھان اور تمل ناڈو میں چار چار اور تلنگانہ میں دو کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ بتایا گیا کہ اس وقت زیادہ تر مریض گھروں میں کوارنٹائن میں ہیں۔
نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ نئے ویریئنٹ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے ریاستوں کو ٹیسٹ کو تیز کرنے اور نگرانی کے نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا۔ حکام نے کہا تھا کہ اگرچہ کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے اور ملک میں JN.1 سب ویریئنٹ کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، لیکن فی الحال پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انفیکشن سے متاثرہ 92 فیصد لوگ گھر پر ہی صحت یاب ہو رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سنگین نہیں ہے۔