جے پور 23 جون (یو این آئی) راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے اپنے مضمون میں جو کچھ بھی کہا وہ عوامی اور ملک کے مفاد میں کہا ہے۔مسٹر گہلوت نے پیر کو یہاں ریاستی کانگریس کے دفتر میں مسٹر سنجے گاندھی کو ان کی برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں محترمہ سونیا گاندھی کے لکھے گئے مضمون کے بارے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے موقف پر یہ بات کہی، انہوں نے کہا کہ ‘سونیا گاندھی نے عوامی مفاد اور ملک کے مفاد میں جو بھی کہا، وہ ملک کے مفاد میں کہا کہ صورتحال واضح ہونی چاہئے اور کنفیوژن ہر طرح سے ملک کے لیے نقصان دہ ہے، دیکھئے ساکھ کو نقصان ہوتا ہے، میں نے کہا تھا کہ یہ اتنا بڑا جمہوری ملک ہے، لوگ ہم سے توقع رکھتے ہیں، سونیا گاندھی نے یہ سب کچھ سوچ سمجھ کر کہا، اسی لیے بی جے پی میں بے چینی ہے ، اس میں اتنی بے چینی پھیل گئی ہے کہ سوشل میڈیا، ٹی وی کے ذریعے جہاں مثبت سوچ رکھنے والے لوگ سونیا گاندھی کے مضمون کا اچھے طریقے سے تجزیہ کر رہے ہیں اس کی تعریف بھی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’یہ تواور کیا کہیں، وہ ہمیشہ پھنسے رہے، دنیا میں جب بھی جنگ ہوئی، چاہے ہمارے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ہی کیوں نہ ہو، بنگلہ دیش کے لوگ ہندو عوام کو اذیت میں مبتلا کر رہے تھے، جب شیخ حسینہ ہندستان آگئیں تو ہندستانی حکومت کی جانب سے ہندوؤں کو بچانے کے لیے کتنے اقدامات کیے گئے، جہاں بھی جنگ ہوگی، پریشانی ہوگی، انہیں واپس لانا حکومت کی ڈیوٹی ہے۔
