ممبئی، 13 مارچ (یو این آئی)ونچیت بہوجن اگھاڑی کے بانی صدر پرکاش امبیڈکر نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے امریکہ اور ایلون مسک کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔آئین ساز ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ جو مودی خود کو وشو گرو قرار دیتے ہیں، انہوں نے ملک کو عملاً امریکہ کے حوالے کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا، "مودی نے ہندوستان کو امریکی مفادات اور ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کے حوالے کر دیا ہے، جبکہ خود بھی مقامی اور بین الاقوامی کارپوریٹ آقاؤں کے تابع ہو گئے ہیں۔"دو مرتبہ لوک سبھا اور ایک بار راجیہ سبھا کے رکن رہنے والے امبیڈکر نے ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں ہونے والے حالیہ سودوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 2G اسپیکٹرم کیس میں سپریم کورٹ کے 2012 کے فیصلے کے باوجود حکومت نے اسپیکٹرم نیلامی میں شفافیت برقرار نہیں رکھی۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق نایاب قدرتی وسائل، جیسے اسپیکٹرم، کو نیلامی کے ذریعے تفویض کیا جانا چاہیے تاکہ تمام اہل کمپنیاں اس میں حصہ لے سکیں۔ تاہم، حکومت نے اسٹار لنک، جیو اور ایئرٹیل کے درمیان اسپیکٹرم کی تقسیم اور تعاون کا معاہدہ بغیر کسی شفافیت کے طے کر دیا، جو قابل اعتراض ہے۔امبیڈکر نے مزید کہا کہ سیٹلائٹ اسپیکٹرم کو صرف دفاعی اور خلائی تحقیق جیسے اسٹریٹجک مقاصد کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے تھا، مگر حکومت نے اسے نجی کمپنیوں کے حوالے کر دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسٹار لنک امریکی دفاعی اداروں سے منسلک ہے، اور اس کی موجودگی ہندوستان کی فضائی حدود میں امریکہ کو غیر ضروری اسٹریٹجک فائدہ پہنچائے گی۔انہوں نے اس سودے کو ہندوستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکام قرار دیتے ہوئے کہا، "یہ گھوٹالا یو پی اے حکومت کے 2G اسپیکٹرم کیس سے بھی بڑا اور زیادہ خطرناک ہے۔"امبیڈکر نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی نے نہ صرف سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ اسٹار لنک کو ہندوستان میں داخل ہونے کی اجازت دے کر ملک کی سلامتی کو بھی شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔
