نئی دہلی، 05 مئی (یو این آئی) ہندوستان کی منفرد شناختی اتھارٹی (یو آئی ڈی اے آئی) نے یہاں قومی اہلیت کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی یو جی) 2025 کے دوران فیس اتھانٹیکیشن کے استعمال پر (پی او سی) کے تصور کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ نیشنل انفارمیٹکس سنٹر (این آئی سی) اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے تعاون سے اٹھایا گیا یہ قدم جدید بائیو میٹرک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے امتحان کی حفاظت اور امیدواروں کی تصدیق کے عمل کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔پی او سی کا مقصد ہندوستان کے سب سے بڑے داخلہ امتحانات میں شامل ہونے والے امیدواروں کی شناخت کی تصدیق کے ذریعہ آدھار پر مبنی چہرے کی تصدیق کی فزیبلٹی اور تاثیر کا جائزہ لینا تھا۔ فیس اتھانٹیکیشن کرنے والی ٹیکنالوجی کو پی او سی کے دوران دہلی کے منتخب نیٹ مراکز پر نافذ کیا گیا تھا اور اسے بغیر کسی رکاوٹ کےاین آئی سی کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور این ٹی اے کے امتحانی پروٹوکول کے ساتھ مربوط کیا گیا تھا۔آدھار کے بائیو میٹرک ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی وقت کے مطابق کرکے فیس اتھانٹیکیشن کیا گیا، جس سے اس عمل کو رابطہ کے بغیر اور زیادہ ہموار ہوگئی۔ پی او سی کے نتائج نے امیدواروں کی توثیق میں انتہائی اعلیٰ سطح کی درستگی اور کارکردگی کو ظاہر کیا۔ اس پہل نے بڑے پیمانے پر امتحانات میں شناخت کی توثیق کے لیے ایک محفوظ، قابل توسیع اور طالب علم کے موافق حل کے طور پر آدھار کے فیس اتھانٹیکیشن کی صلاحیت کو بھی ظاہر کیا۔
