مزید چوکسی کی ضرورت ہے: سیتا رمن
نئی دہلی، 03 جون (یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو ریونیو انٹیلی جنس حکام سے کہا کہ وہ ریاستی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ بہتر تال میل پیدا کریں اور زیادہ چوکس رہیں اور اسمگلنگ گینگ کے ماسٹر مائنڈ کو پکڑنے کے لیے قابل عمل انٹیلی جنس جمع کریں۔محترمہ سیتارمن نے وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری کے ساتھ ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) کے نئے ہیڈکوارٹر کی عمارت کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ"جتنا ہم سونے کے بارے میں بات کرتے ہیں، منشیات سب سے بڑا خطرہ ہے جس نے ہر ریاست اور یہاں تک کہ چھوٹے قصبوں میں داخل ہو گیا ہے۔ اسکول اور کالج اس کا پہلا شکار ہیں۔ اسے ڈی آر آئی کو روکنا چاہئے اور پھر ریاستی پولیس کے ساتھ رابطہ کرنا چاہئے۔ ہمیں خطرے کے سائز اور دائرہ کار کے بارے میں مزید ہم آہنگی اور زیادہ سمجھنے کی ضرورت ہے"۔انہوں نے انٹیلی جنس پر تیزی سے کام کرنے کے لیے بہتر بین ایجنسی کوآرڈینیشن پر زور دیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ تحقیقات کو مجموعی طور پر کرنے کی ضرورت ہے، بڑی تصویر کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور صرف انفرادی مقدمات کا پیچھا کرنے کی ضرورت نہیں۔ خفیہ نقطوں کو جوڑنے اور گہرے نظامی خطرات سے پردہ اٹھانے کے لیے کسی ہستی، فرد اور ان کے طرز عمل کے نمونوں سے متعلق تمام دستیاب معلومات اور ڈیٹا کا فائدہ اٹھائیں۔ مقصد پورے نیٹ ورک اور سنڈیکیٹ کو ختم کرنا ہونا چاہئے نہ کہ صرف اس کے کچھ حصوں کو روکنا۔ ڈی آر آئی افسران سے جرائم کے ماسٹر مائنڈز کے خلاف کارروائی کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ"چھوٹی مچھلیوں کو پکڑنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ بڑی مچھلیاں وہ ہیں جو ہمارے بہت سے اعمال سے اچھوتی رہتی ہیں۔ ہمیں اسمگلنگ کی پورے نیٹ ورک، مذموم کارروائی کی پورے سلسلے کو ٹریک کرنے اور اس پر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ آسان نہیں ہے۔ لیکن ہمیں اس پر کچھ ٹھوس نتائج دکھانا چاہیے۔"انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک زیادہ بامعنی طریقہ ہونا چاہیے جس میں نافذ کرنے والے افسران ان کو موصول ہونے والے ڈیٹا اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر کام کر سکیں اور اداروں کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن سے معاشی جرائم کے ماسٹر مائنڈز کے خلاف کارروائی کے لیے وقت اور کوشش کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
