سری نگر، 14جولائی(یو این آئی) جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کی صبح خواجہ بازار، سری نگر میں واقع مزارِ شہداء پر پارٹی کے ممبران اسمبلی اور مقامی کارکنوں کے ہمراہ فاتحہ خوانی اور گلباری کی۔ اس موقع پر پارٹی کے ہل والے جھنڈے کی پرچم کشائی بھی کی گئی۔فاتحہ خوانی اور گلباری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ انہیں اور ان کے ساتھیوں کو کل یہاں آنے سے روکنے کی واضح ہدایت دی گئی تھی، جبکہ تمام رہنماؤں کو صبح سویرے ہی گھروں میں نظر بند رکھا گیا تھا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب انہوں نے کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ وہ مزار شہداء پر جانا چاہتے ہیں تو کچھ ہی دیر میں ان کے گیٹ کے باہر بنکر لگا دیا گیا، جو رات ایک بجے تک ہٹایا نہیں گیا۔عمر عبداللہ نے کہا:’آج میں نے اجازت کے بغیر گاڑی میں بیٹھ کر یہاں آنا مناسب سمجھا، مگر پولیس اور سی آر پی ایف نے ہمیں نوہٹہ چوک پر روکنے کی کوشش کی، یہاں تک کہ ہاتھاپائی بھی کی گئی۔‘انہوں نے پولیس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قانون کا محافظ بن کر وہی قانون کو توڑتے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ آزاد ملک ہے، لیکن بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے غلام ہیں، ہم کسی کے غلام نہیں، ہم یہاں کے عوام کے خادم ہیں۔عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ یہ لوگ غلط فہمی میں ہیں کہ شہداء کی قبریں صرف 13 جولائی کو یاد کی جاتی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ یہ قبریں سال کے ہر دن موجود ہیں اور وہ کسی بھی دن یہاں آ کر فاتحہ خوانی اور گلباری کریں گے۔مزارِ شہداء پر حاضری کے بعد نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے زیارت حضرت خواجہ نقشبند صاحبؒ پر حاضری دی اور اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی خوشحالی، امن و آشتی کے لیے دعا کی۔
