بیکانیر (راجستھان)، 18 دسمبر: (ایجنسی)روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ بیکانیر ضلع کے لنکارانسر اسمبلی حلقے میں غم کی خبر لے کر آئی ہے۔ ارجنسر گاؤں کے رہنے والے اجے گودارا کی جنگ زدہ علاقے میں موت ہو گئی۔ تقریباً تین ماہ بعد ان کی لاش بدھ کے روز دہلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچی، جہاں سے اہلِ خانہ آخری رسومات کے لیے بیکانیر روانہ ہوئے۔ اجے کے ساتھ اتراکھنڈ کے ایک اور نوجوان کی لاش بھی بھارت لائی گئی ہے۔اہلِ خانہ کے مطابق اجے گودارا 28 نومبر 2024 کو اسٹڈی ویزا پر روس گیا تھا، جہاں اسے روسی فوج کے کوکنگ ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت اور اچھی تنخواہ کا لالچ دیا گیا۔ تاہم روس پہنچنے پر اسے فوجی وردی پہنا کر بغیر تربیت کے میدانِ جنگ میں بھیج دیا گیا۔ اجے نے آخری بار 22 ستمبر کو اپنے اہلِ خانہ سے بات کی تھی اور ویڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ اسے زبردستی جنگ میں جھونکا جا رہا ہے۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ویڈیو سامنے آنے کے بعد اہلِ خانہ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی اور مرکزی وزیرِ قانون ارجن رام میگھوال سے ملاقات کی، جنہوں نے وزیرِ خارجہ سے بات کر کے کوششیں کیں، مگر اجے کو بحفاظت واپس نہیں لایا جا سکا۔ 10 دسمبر کو اس کی موت کی اطلاع ملی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ لاش کی حالت خراب ہے اور موت کے حالات اب تک واضح نہیں ہو سکے۔
