نئی دہلی، 13 جولائی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ راجیہ سبھا کے لیے نامزد کی گئیں 4 ممتاز شخصیات کو مبارکباد دی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کی گئیں مختلف پوسٹوں میں، وزیر اعظم نے نامزد کی گئیں شخصیات کے تعاون کو اجاگر کیا۔وزیر اعظم نے اُجوَل نکم کی، قانونی پیشے میں ان کی مثالی لگن اور آئینی اقدار کے لیے ان کی غیر متزلزل عہدبستگی کے لیے ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر نکم ایک کامیاب وکیل رہے ہیں جنہوں نے اہم قانونی مقدمات میں کلیدی کردار ادا کیا اور عام شہریوں کے وقار کے تحفظ کے لیے کام کیا۔ مسٹر مودی نے راجیہ سبھا کے لیے ان کی نامزدگی کا خیرمقدم کیا اور ان کے پارلیمانی کردار کے لیے انہیں نیک خواہشات پیش کیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ مسٹر اُجوَل نکم کی قانونی شعبے اور ہمارے آئین کے تئیں لگن مثالی ہے۔ وہ نہ صرف ایک کامیاب وکیل رہے ہیں بلکہ اہم مقدمات میں انصاف کے حصول میں بھی سب سے آگے رہے ہیں۔ اپنے پورے قانونی کریئر کے دوران، انہوں نے ہمیشہ آئینی اقدار کو مضبوط بنانے اور عام شہریوں کے ساتھ ہمیشہ عزت کے ساتھ پیش آنے کو یقینی بنانے کے لیے کام کیا ہے۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ صدر جمہوریہ ہند نے انہیں راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا ہے۔ ان کی پارلیمانی اننگز کے لیے میری جانب سے نیک خواہشات۔ ‘‘مسٹر سی سدانندن ماسٹر کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی زندگی شجاعت اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور دھمکیوں کے باوجود، ٹیچر مسٹر سدانندن ملک کی ترقی کے لیے پابند عہد رہے۔ وزیر اعظم نے ایک استاد اور سماجی کارکن کے طور پر ان کے تعاون کی بھی ستائش کی اور نوجوانوں کی اختیاردہی کے لیے ان کے جذبے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ انہیں نامزد کیے جانے کے لیے مبارکباد دی اور نئی ذمہ داریوں کے لیے انہیں نیک خواہشات پیش کیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ ’’مسٹر سی سدانند ماسٹر کی زندگی بہادری اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت کی علامت ہے۔ تشدد اور دھمکیاں ملک کی ترقی کے لیے کام کرنے کے ان کے جذبے کو روک نہیں سکیں۔ بطور استاد اور سماجی کارکن ان کی کاوشیں بھی قابل ستائش ہیں۔ وہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے انتہائی پرجوش ہیں۔ صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر انہیں مبارکباد۔ بطور رکن پارلیمنٹ ان کے کردار کے لیے نیک خواہشات۔‘‘مسٹر ہرش وردھن شرنگلا کی نامزدگی پر، وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے ایک سفارتکار، دانشور اور کلیدی مفکر کے طور پر خود کو ایک ممتاز مقام دلایا۔ انہوں نے بھارت کی خارجہ پالیسی کے لیے ان کے تعاون اور بھارت کی جی 20 صدارت میں ان کے کردار کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ راجیہ سبھا کے لیے ان کے نامزد کیے جانے پر انہیں خوشی ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ان کا علم پارلیمانی مباحثوں کو معلوماتی بنائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ’’ہرش وردھن شرنگلا جی نے ایک سفارتکار، دانشور اور کلیدی مفکر کے طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ گذشتہ برسوں کے دوران، انہوں نے ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں کلیدی خدمات انجام دیں اور ہماری جی20 کی صدارت میں بھی اپنا تعاون دیا۔ اس بات پر خوشی ہے کہ انہیں صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ ان کے منفرد نقطہ نظر پارلیمانی کارروائیوں کو زبردست معلومات فراہم کریں گے۔ڈاکٹر میناکشی جین کی نامزدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے ایک اسکالر، محقق اور مؤرخ کے طور پر ان کے شاندار کام کا اعتراف کیا اور تعلیم، ادب، تاریخ، اور علم سیاسیات میں ان کے تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں ان کی مدت کار کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ’’یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ ڈاکٹر میناکشی جین کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے اسکالر، محقق اور مورخ کے طور پر ایک ممتاز مقام حاصل کیا ہے۔ تعلیم، ادب، تاریخ اور علم سیاسیات جیسے شعبوں میں ان کے کام نے علمی مباحثوں کو فیضیاب کیا ہے۔ پارلیمانی مدت کار کے لیے انہیں نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔
