ہومNationalہائی کورٹ نے مسلسل بے بنیاد مقدمات دائر کرنے پر 82 سالہ...

ہائی کورٹ نے مسلسل بے بنیاد مقدمات دائر کرنے پر 82 سالہ عبدالغنی بٹ پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا

Facebook Messenger Twitter WhatsApp
سری نگر،10دسمبر(یو این آئی) جموں و کشمیر و لداخ ہائیکورٹ نے 82 سالہ عبدالغنی بٹ کی ایک اور درخواست خارج کرتے ہوئے ان پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ بٹ سالوں سے عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں اور ججوں، عدالت کے ملازمین اور اپنی بہو کے خلاف بار بار بے بنیاد مقدمات دائر کر رہے ہیں۔جسٹس ونود چٹرجی کول نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بٹ بار بار ایک ہی قسم کے الزامات کے تحت نئی عرضیاں دائر کرتے ہیں اور عدالتی عمل کا غلط استعمال ان کی عادت بن چکا ہے۔ عدالت کے مطابق بٹ نے اپنی نئی درخواست میں بھی اپنی بہو کے خلاف نامناسب اور قابل اعتراض زبان استعمال کی تھی، جسے ریکارڈ سے حذف کرنے کا حکم دیا گیا۔موجودہ کیس میں درخواست گزار نے پاور آف اٹارنی کے ذریعے اپنے بیٹے کی طرف سے کارروائی کرتے ہوئے اپنی بہو کے خلاف فوجداری کارروائی مانگی تھی اور کئی ماتحت ججوں کے خلاف بھی کارروائی کی درخواست دی تھی۔ عدالت نے کہا کہ یہ مطالبات قانونی طور پر غلط اور عدالتی افسران کو ہراساں کرنے کی کوشش ہیں۔عدالت نے کہا کہ بٹ کا پاور آف اٹارنی انہیں وکیل بن کر عدالت میں دلائل دینے کا حق نہیں دیتا اور وہ اس بارے میں عدالت کے سوال کا جواب بھی نہیں دے سکے۔فیصلے میں سپریم کورٹ کے کئی حوالوں کے ساتھ یہ بات واضح کی گئی کہ فالتو اور جھوٹے مقدمات عدالتوں کے لیے بڑا مسئلہ ہیں، کیونکہ ان سے اصلی مقدمات میں تاخیر ہوتی ہے اور عدالتی نظام متاثر ہوتا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ بٹ سے 2 لاکھ روپے جرمانہ چار ہفتوں میں وصول کیا جائے، اور اگر وہ ادائیگی نہ کریں تو رقم ریونیو قوانین کے تحت وصول کی جائے۔اہم بات یہ ہے کہ عدالت نے اس فیصلے کی نقل چیف جسٹس کو بھیجنے کی ہدایت دی ہے تاکہ ایسے بے جا اور غیر ضروری مقدمات کو روکنے کے لیے نئے قواعد یا گائیڈلائنز بنائے جائیں، تاکہ عدالتوں کا وقت اور وقار محفوظ رہ سکے۔عدالت نے کہا کہ ایسے معاملات چیف جسٹس کی سنجیدہ توجہ کے مستحق ہیں تاکہ مستقبل میں عدالتی عمل کا غلط استعمال روکنے کے لیے مؤثر قواعد وضع کیے جا سکیں۔
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version