ابھیشیک بنرجی نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے
نئی دہلی 31 دسمبر (ایجنسی) ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے قومی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن پر سنگین سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں آٹھ سے دس اہم امور زیر بحث آئے لیکن زیادہ تر معاملات پر کوئی ٹھوس یا واضح جواب نہیں ملا۔ابھیشیک بنرجی نے بتایا کہ میٹنگ دوپہر 12 بجے شروع ہوئی اور تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ٹی ایم سی کے 10 رکنی وفد نے پہلے 28 نومبر کو الیکشن کمیشن سے ملاقات کی تھی، جہاں پارٹی نے پانچ سوالات اٹھائے تھے۔ تاہم کمیشن نے ان سوالات کا کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے پچھلی میٹنگ کے بعد اسی رات صحافیوں کو منتخب کرنے کے لیے معلومات لیک کیں، اور دعویٰ کیا کہ تمام سوالات کے جوابات مل چکے ہیں۔ بنرجی نے کہا، “اس کے فوراً بعد، میں نے ٹویٹ کیا کہ ترنمول کانگریس کے پاس ڈیجیٹل ثبوت ہیں، اور الیکشن کمیشن نے ہمارے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔”انہوں نے حالیہ ملاقات پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو تین نکات کے علاوہ کسی بھی معاملے پر کوئی وضاحت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے خصوصی طور پر SIR (Special Intensive Revision) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے اس موضوع پر سوالات اٹھائے تو الیکشن کمیشن نے بحث کو شہریت کے مسئلہ کی طرف موڑ دیا۔ ابھیشیک بنرجی نے الزام لگایا کہ میٹنگ میں ان کے کسی بھی سوال کا کوئی ٹھوس اور تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا۔
اس سے قبل منگل کو مغربی بنگال میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی (SIR) کا عمل جاری ہے۔ ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے اسیت مجمدار نے آج دوسرے دن بھی دعوؤں اور اعتراضات کی سماعت میں خلل ڈالا۔ ایم ایل اے نے منگل کو پولبا بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کے دفتر میں کارروائی روک دی اور پارٹی کے بوتھ لیول ایجنٹ (بی ایل اے) کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایم ایل اے آسیت مجمدار بی ایل اے کو سماعت سے خارج کیے جانے پر احتجاج کر رہے ہیں۔ایس آئی آر کی سماعت کو روکنے کے ایک دن بعد، ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے اسیت مجمدار نے منگل کو پولبا بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کے دفتر میں دوبارہ کارروائی میں خلل ڈالا اور پارٹی کے بوتھ لیول ایجنٹ کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔جائے وقوعہ پر موجود الیکشن کمیشن کے ایک اہلکار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق بی ایل اے کو سماعت کے مقام میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔ تاہم، ٹی ایم سی ایم ایل اے نے اس دعوے کو چیلنج کیا اور ثبوت کا مطالبہ کیا۔مجمدار نے کارروائی میں مداخلت کی اور تحریری یقین دہانی کا مطالبہ کیا کہ بی ایل اے کو خارج نہیں کیا جائے گا۔ اگر ترنمول بی ایل اے موجود نہیں ہوتے تو سماعت آگے نہیں بڑھنے دی جاتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریری حکم اور ہدایات پر وضاحت کے بغیر سماعت جاری نہیں رہ سکتی۔اس واقعے نے سیاسی آگ بھڑکائی ہے، اپوزیشن نے حکمراں جماعت پر انتظامی عمل میں مداخلت کا الزام لگایا ہے، جب کہ انتخابی افسر نے اس خلل پر ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ پیر کو، مجمدار نے تین اسمبلی حلقوں کے بلاک دفاتر میں سماعت روک دی تھی، اور مطالبہ کیا تھا کہ BLEs کو اس عمل کے دوران حاضر ہونے کی اجازت دی جائے۔
