50 فیصد سے زیادہ کارخانے بند: دیوالی کے بعد سے ہیروں کے کارخانے اب بھی بند
احمد آباد 23 نومبر(حبیب شیخ)روس اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں کساد بازاری ہے۔ سورت، بھاو نگر، احمد آباد سمیت سائراشٹر کی ڈائمنڈ مارکیٹ سمیت پورے گجرات میں ہیروں کی صنعت کساد بازاری کا شکار ہے، جس کے نتیجے میں دیوالی کے بعد 50 فیصد سے بھی کم کارخانے کام کر رہے ہیں۔ ہیروں کی مانگ میں کمی کے باعث فیکٹری مالکان کسی قسم کی کارروائی کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔ اس ناخوشگوار صورتحال کی وجہ سے ہیروں کے مزدور دوسرے پیشوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔جواہر کاریگروں سے ریلیف کے لیے 26 ہزار درخواستیں موصول، بجلی کے بل میں ریلیف، 5 لاکھ روپے کے قرض پر ابھی تک عمل نہیں ہوا۔ عام طور پر احمد آباد کے مشرقی علاقوں بشمول باپو نگر میں ہیروں کے کارخانے دیوالی تک کھلے رہتے تھے لیکن اب تک 50 فیصد کارخانوں پر تالے لگ چکے ہیں۔ جہاں احمد آباد شہر کے ہزاروں لوگ ہیروں کی صنعت سے روزی کماتے ہیں وہیں کساد بازاری کے علاوہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ نے ہیروں کی صنعت کی معاشی صورتحال کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے محصولات کے نفاذ سے ہیروں کی صنعت کا وجود خطرے میں ہے۔ اس کے ساتھ جواہر کاریگروں کی روزی روٹی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔یہاں تک کہ کچھ فیکٹریاں مستقل طور پر بند ہیں۔ ہیروں کی صنعت کی حالت اتنی خراب ہو گئی ہے کہ مزدوروں کو تنخواہیں دینا مشکل ہو گیا ہے۔ لامحالہ کارکنوں کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ اب جواہر کاریگروں کو روزی روٹی مہیا کرنا ممکن نہیں۔ اس صورت حال میں، بہت سے | صنعتکاروں نے ہیروں کی صنعت کو خیرباد کہہ کر دوسرے کاروبار شروع کر دیے ہیں۔ ڈائمنڈ مینوفیکچررز کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت نے مرتی ہوئی ہیرے کی صنعت کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے، لیکن یہ وعدے خالی ثابت ہوئے ہیں، کیونکہ جواہر کاریگروں کو ابھی تک کوئی مدد نہیں ملی ہے۔(علم نیوز اینڈ فیچر سروس-9824990152)
