ہومNationalدرگاہ حضرت بل میں قومی نشان کی بے حرمتی کا معاملہ

درگاہ حضرت بل میں قومی نشان کی بے حرمتی کا معاملہ

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

نامعلوم افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت کیس درج

سری نگر،7 ستمبر(یو این آئی) جموں و کشمیر پولیس نے حضرت بل درگاہ میں قومی نشان اشوک چکر کو مبینہ طور پر نقصان پہنچانے کے واقعے پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے یہ واقعہ جمعے کو اس وقت پیش آیا جب ایک گروپ نے درگاہ کے احاطے میں نصب افتتاحی تختی پر کندہ قومی نشان کو نقصان پہنچایا پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ مقدمہ تھانہ نگین میں درج کیا گیا ہے اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ابتدائی مرحلے پر کچھ افراد سے پوچھ تاچھ بھی کی گئی ہے۔ایف آئی آر متعدد دفعات کے تحت درج کی گئی ہے، جن میں:دفعہ 300 بی این ایس: کسی قانونی مذہبی اجتماع میں خلل ڈالنا۔دفعہ 352 بی این ایس: دانستہ طور پر توہین یا اشتعال انگیزی کے ذریعے امن عامہ کو خطرے میں ڈالنا۔دفعہ 191(2) بی این ایس: بلوے کی سزا سے متعلق ۔دفعہ 324(4) بی این ایس: جائیداد کو 20 ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے تک نقصان پہنچانے پر کارروائی۔دفعہ 196 بی این ایس: گروہوں کے درمیان دشمنی کو ہوا دینا اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچانا۔دفعہ 61(2) بی این ایس: مجرمانہ سازش، جس کی سزا منصوبہ بند جرم کی سنگینی پر منحصر ہوگی۔اس کے ساتھ ہی پولیس نے قومی وقار کی توہین سے متعلق قانون کی دفعات بھی لاگو کی ہیں تاکہ قومی نشان کی بے حرمتی کے ذمہ داروں کو سخت قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑے۔اگرچہ جموں و کشمیر پولیس نے اب تک اس واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے تیز رفتاری سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔واضح رہے کہ جمعے کو کچھ مرد و خواتین زائرین نے احتجاج کے دوران قومی نشان کو نقصان پہنچایا اور دعویٰ کیا کہ یہ عمل ان کے مذہبی جذبات کے منافی ہے۔ اس موقع پر نعرے بازی بھی کی گئی۔واقعے پر جموں و کشمیر وقف بورڈ کی وائس چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مظاہرین کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیا اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کا سامنا کرنا چاہئے۔تاہم اس بیان نے وادی میں ایک نیا سیاسی طوفان برپا کردیا ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں نے ڈاکٹر اندرابی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کے ریمارکس نے عوامی جذبات کو مجروح کیا ہے۔جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ قومی نشان کو مذہبی مقام پر نصب نہیں کیا جانا چاہئے تھا کیونکہ اس سے لوگوں کے جذبات متاثر ہوئے ہیں۔حضرت بل درگاہ، جو وادی کشمیر میں سب سے زیادہ مقدس مقام تصور کیا جاتا ہے اور جہاں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے موئے مبارک کی زیارت موجود ہے، وہاں قومی نشان کی بے حرمتی نے ایک نہایت حساس صورتحال پیدا کردی ہے۔ پولیس کی تحقیقات اور آئندہ کارروائی اس بات کا تعین کرے گی کہ اس واقعے کے پیچھے اصل ذمہ دار کون ہیں اور انہیں کس نوعیت کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version