حیدرآباد14 اکتوبر(راست)ہندی لیکھک سنگھ، حیدرآباد کی 609ویں ماہانہ ادبی نشست ، ہندی پرچار سبھا ہال، نامپلی میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر شہر کے ممتاز ادیبوں اور شعرا نے اپنی تخلیقات کے ذریعے سماج، ثقافت اور انسانیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔محفل افسانہ میں معروف افسانہ نگار ڈاکٹر پرَیم لتا شریواستو نے افسانہ ’’رام رحمن‘‘ پیش کی، جس میں گنگا جمنی تہذیب، مذہبی رواداری اور انسانی بھائی چارے کا حسین پیغام تھا۔ اس کے بعد معروف مترجم جی۔ پرمیشور نے ڈاکٹر داسری وینکٹ رمنّا کی تلگو کہانی ’’بیٹا جو داماد بن گیا‘‘ کا ہندی ترجمہ پیش کیا، جسے سامعین نے بے حد سراہا۔اس اجلاس کی صدارت سینئر شاعر انجنی کمار گوئل نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے کہا کہ دونوں کہانیاں نہایت اثرانگیز اور غور و فکر پر آمادہ کرنے والی ہیں۔رام رحمن کہانی میں انسانی محبت اور بھائی چارے کا جو پیغام ہے، وہ آج کے دور میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد کی گنگا جمنی تہذیب کی جھلک ان کہانیوں میں نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔اس موقع پر وشاکھاپٹنم سے تشریف لائے شاعر سید علی بطورِ مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ہمیشہ سے ہندو مسلم اتحاد کی علامت رہا ہے اور یہ جذبہ ادب میں بھی مسلسل جھلکتا رہا ہے۔ انہوں نے دونوں افسانہ نگاروں کو مبارکباد دی۔اطیب اعجاز نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ہندی اور اردو ادب کے درمیان قربت پیدا کرتے ہیں اور تخلیقی فضا کو نئی جہت عطا کرتے ہیں۔گووند اکشے نے بتایا کہ یہ ماہانہ نشستیں حیدرآباد کی ادبی و ثقافتی فضا میں ہندی ادب کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا اہم ذریعہ ہیں۔بعدازاں محفل مشاعرہ منعقدہوا۔ صدارت چمپا لال بید (صدر، گیت چاندنی سنستھا) نے کی۔ شعرا نے سماجی، ثقافتی، ملی اور انسانی اقدار پر مبنی نظمیں اور گیت پیش کیے۔ شعراء اطیب اعجاز،سید علی (وشاکھاپٹنم)،گووند اکشے، جلیس بھارتی،انجنی کمار گوئل، سدانند لال گوگی کار، آر۔ درگ راج پٹون، امیش چندر شریواستو ،نوآنکورء ڈاکٹر پریم لتا شریواستو، جی۔ پرمیشور، انیل کمار گپتا، پونم جودپوری، شیو کمار تیواری کوہری، سنت کمار منڈل جاگرتی اور ڈاکٹر ناگیشور رائو نے کلام پیش کیا۔ نظامت گووند اکشے نے کی۔ سنت کمار منڈل جاگرتی نے شکریہ ادا کیا۔
