ممبئی 24 دسمبر (یو این آئی) تقریبا بیس برسوں کی سیاسی علیحدگی کے بعد راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے آخرکار متحد ہو ہی گئے۔ انہوں نے باضابطہ طور پر شیو سینا (ٹھاکرے گروپ) اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے درمیان اتحاد کا اعلان کر دیا ہے۔یہ اعلان جنوری کے اختتام سے قبل منعقد ہونے والے انتخابات مہاراشٹر کی سیاست میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔ مسٹر راج ٹھاکرے نے اعلان کیا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کا میئر مراٹھی لیڈر ہو گا اور ان کے اتحاد سے ہو گا۔انہوں نے مزید اعلان کیا کہ نہ صرف ممبئی بلکہ ریاست بھر کی تمام 29 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات دونوں پارٹیاں مشترکہ طور پر لڑیں گی۔سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اتحاد کے اتحاد اور مقصد پر زور دیتے ہوئے کہا، “ہم متحد ہوئے ہیں اور ساتھ رہیں گے۔ یہ اتحاد صرف اور صرف مراٹھی مانوس کے لیے ہے۔سیاسی مخالفین کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہا کہ ان کے پاس کئی ویڈیو ہیں، جو انہیں بے نقاب کرتی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ “ہمارے مخالفین ہم پر کتنی ہی تنقید کرلیں، میرے پاس ان کو بے نقاب کرنے کے لیے کافی ویڈیو ہیں۔ وہ جو بھی کہیں گے، میں ویڈیو کے ساتھ جواب دوں گا۔”مسٹر راج ٹھاکرے نے وزیراعلی دیویندر فڑنویس کے تعلق سے بھی کئی ویڈیو رکھنے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں جاری کرنے کا وقت اقتدار میں رہنے والوں کے بیانات پر منحصر ہوگا، جو واضح طور پر حکمراں اتحاد کو انتباہ کا اشارہ دے گا۔سیٹوں کی تقسیم کے معاملے پر راج ٹھاکرے نے واضح کیا کہ اس مرحلے پر کوئی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “میں آپ کو یہ نہیں بتاؤں گا کہ ہر پارٹی کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی یا نمبر کیا ہیں۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا۔ تاہم، انہوں نے یقین دلایا کہ الیکشن لڑنے والے امیدواروں کو دونوں جماعتوں کی طرف سے مشترکہ حمایت اور باضابطہ امیدواری ملے گی اور مناسب وقت پر تمام تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔جب ٹھاکرے برادران کے خلاف بی جے پی لیڈر راؤ صاحب دانوے کی تنقید کے بارے میں پوچھا گیا تو ادھو ٹھاکرے نے جواب نہ دینے سے گریز کیا۔مسٹر راج ٹھاکرے نے تاہم، یہ کہتے ہوئے کہا کہ “جواب دیوتاؤں کو دیا جاتا ہے، راکششوں کو نہیں،” اس درمیان صحافیوں اور ٹھاکرے برادران سمیت پریس کانفرنس میں موجود تمام افراد قہقہہ لگا بیٹھے ۔اس اتحاد کو ایک بڑے سیاسی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو پورے مہاراشٹر میں بالخصوص ممبئی میں آنے والے مونسپل انتخابات کو نمایاں طور پر متاثر کر سکتا ہے۔سیاسی پنٖڈتوں کا کہنا ہے کہ اودھو ٹھاکرئے کے راج ٹھاکرئے کے ساتھ اتحاد کے اعلان سے مسلم ووٹ شیوسینا کے ہاتھوں سے کھسک جائیں گے کیوں کہ راج ٹھاکرئے نے اذان سمیت مختلف مسلم معاملات کی مخالفت کی تھی۔
