نئی دہلی، 11 نومبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے 2006 کے نوئیڈا نٹھاری قتل کیس میں مجرم سریندر کولی کو بڑی راحت دی ہے۔ جیل سے ان کی رہائی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ چیف جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی والی بنچ نے ایک معاملے میں کولی کی عمر قید کی سزا کو کالعدم کر دیا ہے۔ کولی پہلے ہی 12 مقدمات میں بری ہو چکے ہیں۔سپریم کورٹ نے 7 اکتوبر کو کولی کی کیوریٹیو پٹیشن پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ معاملہ ایک منٹ میں اجازت دینے والاہے۔ دیگر کیسوں میں بری ہونے کے باوجود اگر کولی کو اس کیس میں مجرم قرار دیا جاتا ہے تو اس سے عجیب صورتحال پیدا ہوگی۔ کیا یہ انصاف کی تضحیک نہیں ہوگی؟ سماعت کے دوران جسٹس وکرم ناتھ نے ریمارکس دیئے کہ سزا بیان اور کچن کے چاقو کی برآمدگی پر مبنی ہے۔ کیا کچن کے چاقو سے ہڈیاں کاٹنا ممکن ہے؟30 جولائی کو عدالت نے کولی اور منیندر سنگھ پنڈھیر کی بریت کو چیلنج کرنے والی 14 درخواستوں کو خارج کر دیا۔ سپریم کورٹ نے پنڈھیر کو تمام مقدمات میں بری کر دیا، جب کہ کولی ایک زیر التوا کیس میں جیل میں ہیں۔ متاثرہ کے والد، سی بی آئی اور اتر پردیش حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 16 اکتوبر 2023 کو سریندر کولی کو بری کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے سریندر کولی کو 28 ستمبر 2010 کو موت کی سزا سنائی تھی۔
