تیس سال بعد آیا غضب کا فیصلہ؛ پانچ سو روپئے کی لی تھی رشوت
نئی دہلی، 21 جون:۔ (ایجنسی) سپریم کورٹ نے 500 روپئے رشوت لینے کے الزام میں 70 سالہ ریٹائرڈ اکاؤنٹنٹ کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔ گاؤں کے کھاتہ دار کو 30 سال قبل ایک کسان سے اس کی زرعی زمین کی آر ٹی سی جاری کرنے کے لیے 500 روپئے رشوت لینے کا قصوروار پایا گیا تھا۔
پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا
سزا یافتہ ریٹائرڈ اکاؤنٹنٹ ناگیش ڈونڈو شیوانگکر اب بنگلور سے 500 کلومیٹر شمال میں بیلگاوی کی ہندلگا سنٹرل جیل میں بند ہے۔ ناگیش کو 1995 میں لوک آیکت پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔ وہ زرعی زمین کی آر ٹی سی جاری کرنے کے لیے بیلگاوی ضلع کے کدولی گاؤں کے ایک کسان لکشمن روکنا کٹمبلے سے 500 روپئے کی رشوت لے رہا تھا۔ لکشمن نے اپنے خاندان کے افراد میں زرعی اراضی کی تقسیم کے بعد اپنے نام پر آر ٹی سی کے حصول کے لیے ناگیش سے رابطہ کیا تھا۔ جب ناگیش نے رشوت کا مطالبہ کیا تو لکشمن نے لوک آیکت پولیس میں شکایت درج کرائی۔ بعد میں ناگیش کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور گرفتار کر لیا گیا۔ خصوصی عدالت نے 14 جون 2006 کو ناگیش کو مجرم قرار دیا اور اسے ایک سال کی سخت قید اور 1000 روپئے جرمانے کی سزا سنائی۔ ناگیش نے دھارواڑ میں کرناٹک ہائی کورٹ کی سرکٹ بنچ میں اپنی سزا پر سوال اٹھایا۔
ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ نے الٹ دیا
اس کے بعد ہائی کورٹ نے 9 مارچ 2012 کو ناگیش کو الزامات سے بری کر دیا۔ اس کے بعد لوک آیکت پولیس نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ سپریم کورٹ نے 18 جون کو خصوصی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس کے بعد ناگیش کو پولیس نے گرفتار کر کے ہندلگا جیل بھیج دیا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ لکشمن 30 سال بعد عدالت کے ذریعہ انصاف کی فراہمی کو دیکھنے کے لیے زندہ نہیں ہیں۔ ان کے رشتہ داروں کے مطابق لکشمن کی موت پانچ سال قبل ہوئی تھی۔ لکشمن کے جاننے والے اور کسان لیڈر اپا صاحب دیسائی نے کہا کہ اس فیصلے سے لوگوں کا اعتماد اور انصاف کے نظام پر بھروسہ بڑھے گا۔ حالانکہ کدولی گاؤں کے لوگ لکشمن کو ان کے فلاحی کاموں کے لیے یاد کرتے ہیں۔ اس میں چنئی میں سیلاب سے نجات کے کام کے لیے 5,000 روپئے کا عطیہ، گاؤں کے ہونہار طلباء کو نقد انعامات دینا بھی شامل ہیں۔ لوک آیوکت اسپیشل پراسیکیوٹر پروین اگاسگی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے بیلگام کی خصوصی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق، سزا یافتہ ریٹائرڈ اکاؤنٹنٹ کو ہندلگا جیل بھیج دیا گیا ہے۔
عوام لوک آیکت سے شکایت ضرور کریں
سچ کو انصاف ملا۔ اب اگر کوئی سرکاری اہلکار اس طرح رشوت مانگتا ہے تو عوام کو لوک آیکت افسران سے شکایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر شکایت درج کروائی جائے گی تو مجرموں کو سزا ضرور ملے گی۔
