نئی دہلی۔ 28جون۔ ایم این این۔وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے پانچ ممالک کے اہم دورے پر روانہ ہوں گے، جس کا آغاز 2 جولائی سے ہوگا اور 9 جولائی تک جاری رہے گا۔ دورے کا مقصد عالمی جنوب کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا، اقتصادی و سٹریٹجک تعاون بڑھانا اور BRICS جیسے عالمی فورمز پر بھارت کے کردار کو مستحکم کرنا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق، وزیر اعظم کا یہ دورہ گھانا، ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو، ارجنٹینا، برازیل اور نمیبیا پر مشتمل ہوگا۔ برازیل میں وہ 17ویں برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں عالمی گورننس، اقتصادی اصلاحات، مصنوعی ذہانت، موسمیاتی تبدیلی اور دہشت گردی جیسے امور پر بات چیت متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابقوزیر اعظم مودی کا گھانا کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہوگا، جس میں توانائی، تجارت، دفاع اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون پر گفتگو کی جائے گی۔ اس کے بعد وہ ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو (3–4 جولائی) کا دورہ کریں گے۔ اس دورے کے دوران وزیر اعظم وہاں کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے اور اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور ثقافتی روابط کو مزید گہرا کرے گا۔ بعد ازیںارجنٹینا (4–5 جولائی( کے دورہ کے دوران صدر جیویر میلی سے ملاقات میں دفاع، زراعت، توانائی، معدنیات، اور سرمایہ کاری جیسے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بات ہوگی۔ اس کے بعدبرازیل (5–8 جولائی)کو ریو ڈی جنیرو میں BRICS سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد وزیر اعظم برازیلیا میں برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا سے ملاقات کریں گے۔ دونوں رہنما اقتصادی، تجارتی، ٹیکنالوجی، صحت، اور خلائی شعبوں میں شراکت داری پر تبادلہ خیال کریں گے۔ پانچ ملکوں کے دورے کے آخری پڑاو میں وزیراعظم9جولائی کونمیبیا جائیں گے جہاں وہ وزیر اعظم نمیبیا کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے اور صدر نینڈی-ندایتوا سے ملاقات کے علاوہ آزادی تحریک کے رہنما ڈاکٹر سیم نوجوما کو خراج عقیدت بھی پیش کریں گے۔ذرائع کے مطابق، یہ پانچ ملکی دورہ بھارت کی ’’عالمی جنوب کی قیادت‘‘ کی پالیسی کا حصہ ہے اور اس کا مقصد ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ تعاون کو بڑھانا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دنیا جغرافیائی تبدیلیوں اور سپلائی چین کی ازسرنو ترتیب کے عمل سے گزر رہی ہے۔توقع ہے کہ وزیر اعظم کا یہ دورہ بھارت کی عالمی سفارتی حیثیت کو مزید مضبوط بنائے گا اور نئے تجارتی و تزویراتی مواقع پیدا کرے گا۔
