لکھنؤ:28دسمبر(یواین آئی) سوشل میڈیا کے غلط استعمال، منفی پروپیگنڈے اور سائبر جرائم جیسی سرگرمیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو پولیس کو ایسے جرائم پر لگام کسنے اور غیر ملکی فنڈز سے چلنے والے تبدیلی مذہب کے نیٹ ورک کوختم کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔”پولیس منتھن” سینئر پولیس افسران کی کانفرنس 2025 کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ریاست میں امن و امان کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے افسران کو خاص طور پر سوشل میڈیا اور سائبر کرائم پر سخت نظر رکھنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنانے کو کہا۔وزیر اعلیٰ نے پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال کی سرحدوں سے ہونے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سیکورٹی نظام کو تکنیکی طور پر مضبوط بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ڈیپ فیک اور ڈارک ویب جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے انٹیلیجنس نظام کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔انہوں نے واضح کیا کہ مذہب یا ذات کے نام پر سماج کوتقسیم کرنے اور افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ان سماج دشمن عناصر کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت دی جو عظیم شخصیات کے نام پر تنظیمیں بنا کر بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔یوگی آدتیہ ناتھ نے تبدیلی مذہب کو ایک سنگین چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے اور بین الاقوامی فنڈنگ سے چلنے والے ریکیٹ کو گرفتار کرنے کے لیے مالی لین دین اور تکنیکی تجزیے کا سہارا لیا جائے۔ انہوں نے گائے کی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صرف گرفتاری کافی نہیں ہے بلکہ پورے نیٹ ورک اور اس کے ماسٹر مائنڈ کو بے نقاب کیا جائے۔وزیر اعلیٰ نے پولیس کی اب تک کی کارکردگی کی تعریف کی لیکن بدلتے ہوئے حالات میں جدید ٹیکنالوجی اور آپسی تال میل کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
