ہومNationalجوہری توانائی کے لیے یورینیم فراہم کرنے والوںپر کوئی ذمہ داری عائد...

جوہری توانائی کے لیے یورینیم فراہم کرنے والوںپر کوئی ذمہ داری عائد نہیں کی گئی ہے

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

اپوزیشن نےنیوکلیئر انرجی بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، 17 دسمبر (یو این آئی)لوک سبھا میں اپوزیشن نے بدھ کو مطالبہ کیا کہ ہندوستان کی تبدیلی کے لئے ایٹمی توانائی کے پائیدار استعمال اور اضافہ بل، 2025 ملک کی سلامتی اور توانائی کے شعبے کے لئے بہت اہم عوامل کا احاطہ کرتا ہے، اس لئے اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یا مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کے بعد ہی ایوان میں بحث اور منظوری کے لئے لایا جانا چاہئے۔بل پر بحث شروع ہونے سے پہلے ہی کانگریس پارٹی کے کے سی وینوگوپال نے کہا کہ بل پر ایک جامع نکتہ پر بحث کی ضرورت ہے، اس لیے اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یا اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے لیے دور رس نتائج کا حامل یہ بل بہت تفصیلی بحث کا متقاضی ہے۔اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ وہ بل پر تفصیل سے بحث کرنے کے لیے تیار ہیں اور جو بھی رکن اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہے گا اسے موقع دیا جائے گا۔بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے منیش تیواری نے کہا کہ یہ بل جوہری توانائی کے شعبے کو پرائیویٹ سیکٹر کے لیے کھولنے دینے والا ثابت ہوگا۔ جوہری توانائی کے شعبے میں 49 فیصد سے 100 فیصد تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتفاق ہو سکتا ہے کہ ابھی چند روز قبل ملک کے ایک بڑے صنعتی گھرانے نے جوہری توانائی کے شعبے میں قدم رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور حکومت نے یہ بل پیش کیا۔حکمراں جماعت کے ارکان نے اس پر اعتراض کیا اور جوہری توانائی کے محکمے کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے اسے بے بنیاد قرار دیا۔مسٹر تیواری نے کہا کہ اس بل میں کسی حادثے کی صورت میں جوہری توانائی کے لیے یورینیم اور دیگر مواد فراہم کرنے والوں کے لیے کوئی ذمہ داری عائد نہیں کی گئی ہے۔ متعلقہ وزیر اس کی وضاحت کریں۔ نیوکلیئر انرجی ریگولیٹری بورڈ کو خود مختاری دی جائے۔انہوں نے کہا کہ بل میں اس بات کی بھی وضاحت نہیں ہے کہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے فضلے کو کیسے ٹھکانے لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی کو نجی شعبے کے لیے کھولنا صاف اور سبز توانائی کے لیے سازگار نہیں ہو گا۔مسٹر تیواری نے کہا کہ بل میں اور بھی بہت سی خامیاں ہیں اور اس سے مسائل پیدا ہوں گے۔ اس بل کو یہاں بحث اور منظوری کے لیے لانے سے پہلے اس پر لائن بہ حرف بحث کی جانی چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بل کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ششانک منی نے کہا کہ اس بل کی منظوری سے جوہری توانائی کی پیداوار میں تیزی آئے گی۔ ایک ترقی یافتہ ہندوستان کو 100 گیگا واٹ بجلی کی ضرورت ہوگی۔ یہ بل اس سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ ملک میں اس وقت جوہری توانائی کی پیداوار صرف دو سے تین فیصد ہے اور اسے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی فرانس میں توانائی کی کل پیداوار کا 65 فیصد اور امریکہ میں 30 فیصد ہے۔ امریکہ میں کل جوہری توانائی کا 60 فیصد نجی شعبہ تیار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی کمپنیوں کو اس شعبے میں لانا ضروری ہے، کیونکہ اجارہ داریاں اختراع کو روکتی ہیں۔ ٹیکنالوجی، سرمایہ اور ہنر کو آگے لانے سے ملک کی ترقی میں تیزی آئے گی۔مسٹر مانی نے کہا کہ بل میں ایسی دفعات شامل ہیں جو کسی بھی سیکورٹی خدشات کے خطرے کو ختم کرتی ہیں۔ آپریٹر کی آزادی کے ساتھ ساتھ حفاظتی معیارات کی پابندی کو یقینی بنایا جائے گا۔ تنازعات کے حل کے لیے ساختی اصلاحات کی گئی ہیں۔ ملک میں صاف ستھری اور سستی توانائی کی تیاریاں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماہرین سے مشاورت کے بعد بل کا مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اسے عوامی فلاح و بہبود کے جذبے کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔ جوہری توانائی کی پیداوار میں اضافہ ملک کے ہر فرد کی بہتری میں معاون ثابت ہوگا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version