نئی دہلی۔ 22؍ اکتوبر۔ ایم این این۔بھارت اور روس کے درمیان تقریباً 10,000 کروڑ روپے مالیت کے ایک اہم دفاعی معاہدے پر بات چیت جاری ہے، جس کے تحت بھارت اپنے S-400 ( سدرشن) فضائی دفاعی نظام کے لیے اضافی میزائل خریدنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔وزارتِ دفاع کے ذرائع کے مطابق، یہ معاہدہ بھارتی فضائیہ کی طویل المدتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جس کا مقصد فضائی دفاع کو مزید مضبوط بنانا اور خطے میں بڑھتی ہوئی سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ معاہدے میں نہ صرف اضافی میزائل شامل ہیں بلکہ S-400 کے دو مزید اسکواڈرنز کی فراہمی کا امکان بھی زیر غور ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے مستقبل میں S-500 نظام سمیت جدید دفاعی ٹیکنالوجی کے ممکنہ تبادلے پر بھی بات چیت کی ہے۔بھارتی فضائیہ کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا کہ S-400 نظام نے ہماری فضائی دفاعی صلاحیت کو ایک نئی سطح پر پہنچایا ہے۔ یہ معاہدہ اس نظام کو اور زیادہ مؤثر بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہوگا۔روس نے رواں سال تصدیق کی تھی کہ بھارت کو S-400 کے باقی یونٹس کی ترسیل 2026 تک مکمل کر دی جائے گی۔ روسی حکام کے مطابق، یہ نظام ’’بڑی کارکردگی کے ساتھ‘‘ کام کر رہا ہے اور خطے کے تزویراتی توازن میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ بھارت کے لیے نہ صرف دفاعی اعتبار سے بلکہ سفارتی سطح پر بھی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اس سے ماسکو اور نئی دہلی کے دیرینہ اسٹریٹجک تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔
