رام نگر، نینی تال، 30 مئی:۔ (ایجنسی) نینی تال ضلع کے رام نگر کے گوجانی علاقے میں اس وقت کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک خاص برادری نے میت کو دفنانے کے لیے زمین کھودی۔ معاملہ جلد ہی جھگڑے کی شکل اختیار کر گیا۔ بی جے پی کارکنوں نے اعتراض کیا کہ یہ جگہ قبرستان کی مجاز حدود میں نہیں آتی ہے۔ اسی دوران انتظامیہ نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ جمعرات کی صبح سے ہی یہ معاملہ گرم ہے۔ رام نگر کے گوجانی میں ایک مخصوص برادری کا خاندان اپنے مردہ رشتہ دار کو دفنانے کی تیاری کر رہا تھا۔ جیسے ہی قبر کھودنے کا کام شروع ہوا، بی جے پی کارکن وہاں پہنچ گئے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ یہ جگہ قبرستان نہیں ہے بلکہ اصل قبرستان کی زمین اس سے تقریباً 200 میٹر کے فاصلے پر ہے۔ بی جے پی قائدین نے اس مسئلہ پر انتظامیہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی لیڈر مدن جوشی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ، گوجانی کا علاقہ ایک ہندو اکثریتی علاقہ ہے۔ یہاں ماضی میں بھی ایسے جھگڑے ہوتے رہے ہیں۔ 1993 میں دونوں برادریوں کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا کہ ایک مخصوص برادری کے لوگ میت کو 200 میٹر دور ایک مقررہ جگہ پر دفن کریں گے۔ اس بار متوفی کے اہل خانہ بھی کوئی جھگڑا نہیں چاہتے تھے۔ جب ہم نے ان سے بات کی تو انہوں نے خود کہا کہ وہ لاش کو یہاں دفن نہیں کرنا چاہتے۔ لیکن وقف بورڈ کمیٹی کے کچھ لوگوں نے دباؤ ڈال کر لاش کو اس زمین پر دفنانے کی کوشش کی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کے اہلکار متحرک ہوگئے۔ ایس ڈی ایم پرمود کمار بھاری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ میت کی تدفین کے حوالے سے جھگڑا ہے۔ دونوں جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔ ماحول کو پرسکون رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کسی بھی فریق کو اجازت کے بغیر کوئی کارروائی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فی الحال انتظامیہ پورے علاقے کی نگرانی کر رہی ہے۔ تاہم مقامی لوگوں میں کشیدگی کی صورتحال واضح طور پر محسوس کی جا سکتی ہے۔ پولیس فورس موقع پر تعینات ہے اور انتظامیہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوکس ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایس ایس بی کو بھی تعینات کیا گیا ہے کہ ماحول خراب نہ ہو۔
