شملہ، 31 جولائی (یو این آئی)ہماچل پردیش میں اس سال مان سون کے دوران معمول سے زیادہ بارش ہوئی ہے اور گزشتہ 43 دنوں کے دوران بارش سے متعلقہ حادثات میں 170 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس دوران سرکاری و نجی املاک کو تقریباً 1599 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔گزشتہ تین دنوں میں ہی 289 سڑکیں اور 346 بجلی کے ٹرانسفارمرز بند ہو گئے ہیں۔ موسلا دھار بارش کے بعد آج سے بحالی کے کاموں میں تیزی آنے کی امید ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے چار مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ جاری کی ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث مختلف علاقوں میں معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔ منڈی ضلع کے پندوہ علاقہ میں چندی گڑھ-منالی-لیہہ قومی شاہراہ (این ایچ-3) بند ہو گئی تھی جو آج صبح 9 بجے کے قریب بحال ہوئی۔منالی میں موسلا دھار بارش کے باعث نہرو کنڈ میں طغیانی آگئی، جس سے عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا۔ مقامی رکن اسمبلی اور افسران نے فوری طور پر جے سی بی منگوا کر پانی کے نکاس کا راستہ بنوایا تاکہ پل کے نیچے پانی جمع نہ ہو۔ بیاس ندی میں بھی پانی کی سطح بہت بڑھ گئی تھی، تاہم بارش رکنے کے بعد آج صبح سے پانی کی سطح میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق، ریاست میں مان سون کی زبردست شروعات کے ساتھ گزشتہ 43 دنوں میں معمول سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ بعض اضلاع میں تو اوسط سے کہیں زیادہ بارش ہوئی ہے۔ شملہ میں اوسط سے 71 فیصد اور منڈی میں 61 فیصد زیادہ بارش ہوئی ہے۔شملہ میں واقع محکمۂ موسمیات نے 3 اگست تک درمیانی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ آج کے لیے کانگڑا، کلّو، منڈی اور شملہ اضلاع میں ‘یلو الرٹ، وارننگ جاری کی گئی ہے، جبکہ آئندہ تین دنوں کے لیے دیگر کچھ اضلاع میں بھی اسی طرح کی وارننگ دی گئی ہے گزشتہ 42 دنوں کے دوران کئی اضلاع میں معمول سے زیادہ بارش ہوئی ہے، جن میں بلاسپور (27 فیصد)، ہمیرپور (40 فیصد)، کلّو (26 فیصد)، سیرمور (26 فیصد)، سولن (10 فیصد) اور اونا (22 فیصد) شامل ہیں۔ تاہم، لاہول اسپیتی میں اوسط سے 70 فیصد کم اور چمبہ میں 17 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
