سب کے لیے ایک بڑی راحت
نئی دہلی، 22 ستمبر (ہ س)۔اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی نئی شرحیں پیر کے روز نوراتری کے پہلے دن سے نافذ العمل ہوگئیں۔ تہوار کے موسم کی وجہ سے بازاروں میں کافی رونق کی توقع ہے۔ کمپنیوں نے صارفین کو فائدہ پہنچانے کے لیے کئی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی ہے اور مصنوعات پر نئے اور پرانے نرخوں کے ساتھ ایم آر پی اسٹیکرز لگا ئے ہیں۔ جی ایس ٹی کی کم شرحوں کی وجہ سے گھی، پنیر، کاروں سے لے کر اے سی تک ہر چیز کی خریداری سستی ہو گئی ہے۔ ملک بھر میں آج سے نافذ ہوئی جی ایس ٹی کی اب صرف دو اہم شرحیں 5فیصد اور 18فیصد ہیں۔ تاہم لگژری اور غیر لگژری اشیا پر الگ سے 40 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ نئی تبدیلیوں کے مطابق تمباکو اور اس سے متعلقہ مصنوعات 28 فیصد سے زیادہ سیس کے زمرے میں رہیں گی۔ حکومت نے ہدایت کی ہے کہ جی ایس ٹی کی نئی شرحوں کے نفاذ کے بعد تجارت اور صنعت کو پورا فائدہ صارفین تک پہنچنا چاہیے۔ حکومت نے 3 ستمبر کو جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی کا اعلان کیا تھا جو آج سے ملک بھر میں نافذ ہو گئی ہیں۔ یہ فیصلہ جی ایس ٹی کونسل کی 56ویں میٹنگ میں لیا گیا۔ آئیییہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ اس تبدیلی کی وجہ سے کون سا سامان سستا ہوا ہے۔
اے سی اور ڈش واشر کی قیمتوں میں 1610 سے 8000 روپے کی کمی
وولٹاس، ڈائکن، ہائیر گودریج اور پیناسونک جیسی الیکٹرانک کمپنیوں نے بھی ایئر کنڈیشنر اور ڈش واشر کی قیمتوں میں کم از کم 1,610 روپے سے 8,000 روپے تک کی کمی کی ہے۔ کمپنیاں نوراتری کے دوران 10 فیصد سے زیادہ فروخت کی توقع کر رہی ہیں۔ گودریج ایپلائینسز نے کیسٹ اور ٹاور اے سی کی قیمتوں میں 8,550 روپے سے لے کر12,450 روپے تک کی کمی کی ہے۔ ہائیر نے اے سی کی قیمتوں میں 3,202 روپے سے 3,905 روپے تک، وولٹاس نے 3,400 روپے سے 3,700 روپے تک، ڈائکن نے 1,610 روپے سے 7,220 روپے تک، ایل جی الیکٹرانکس نے 2,800 روپے سے 3,600 روپے تک اور پیناسونک نے 4340روپے سے5500 روپے تک کی کمی کی ہے۔
امول اور مدر ڈیری نے دودھ اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی
امول نے 700 سے زیادہ مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ مدر ڈیری نے ٹیٹرا پیک دودھ، دہی اور آئس کریم جیسی مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان کیا ہے۔ ان میں گھی، مکھن، بیکری اور دیگر مصنوعات شامل ہیں۔ گھی جس کی قیمت 610 روپے فی کلو تھی، اب 40 روپے سستا ہو جائے گا، 100 گرام مکھن 62 روپے کی بجائے 58 روپے اور 200 گرام پنیر 99 روپے کی بجائے 95 روپے میں ملے گا، پیک شدہ دودھ دو سے تین روپے سستا ہو گا۔ اس سے قبل مدر ڈیری بھی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر چکی ہے۔
مہندرا اینڈ مہندرا ایس یو وی پر 2.56 لاکھ کا فائدہ
مہندرا اینڈ مہندرا نے اپنی ایس یو وی کی قیمتوں میں بھی کمی کی ہے اور اضافی مراعات بھی پیش کر رہی ہے، جس سے صارفین کو 2.56 لاکھ روپے تک کا فائدہ ہوگا۔بولیرو نیو کی ایکس شو روم قیمت میں 1.27 لاکھ روپے کی کمی اور 1.29 لاکھ روپے کے اضافی فائدے کے ساتھ، کل 2.56 لاکھ روپے کی بچت ہوگی۔
ریل نیر بھی سستا، قیمت میں ایک روپے کی کمی
انڈین ریلوے نے ریل نیر کی قیمت میں کمی کی ہے۔ ایک لیٹر کی بوتل کی قیمت اب 15 سے 14 روپے تک کم ہو جائے گی۔ آدھے لیٹر کی بوتل 10 روپے کی بجائے 9 روپے میں ملے گی۔ ریلوے احاطوں اور ٹرینوں پر آئی آر سی ٹی سی اور دیگر برانڈز کے پینے کے پانی کی بوتلوں کی قیمتیں بھی بالترتیب 14 اور 9 روپے تک کم کر دی گئی ہیں۔
ہوٹل کی بکنگ، جم، فلائٹ ٹکٹ، سنیما کے ٹکٹ بھی سستے ہوں گے
ہوٹل کے کمرے کی بکنگ، بیوٹی اور ہیلتھ سروسز پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دی گئی ہے۔ 100 روپے تک کے سنیما ٹکٹوں پر اب 5 فیصد ٹیکس لگے گا، جو پہلے 12 فیصد تھا، جبکہ 100 روپے سے اوپر کے ٹکٹ پر 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ 1000 روپے سے کم کرایہ والے ہوٹل کے کمرے اب بھی ٹیکس سے پاک رہیں گے۔ 1000 سے 7500 روپے کے درمیان ہوٹل کے کمروں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ 7500 روپے سے زیادہ کرایہ والے پریمیم ہوٹلوں پر 18فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔
جی ایس ٹی میں تبدیلی کی وجہ سے کچھ چیزیں مہنگی بھی ہو جائیں گی
جی ایس ٹی اصلاحات نے شوق سے متعلق اور لگژری اشیاء کے لیے ایک نیا 40فیصد سلیب بنایا ہے۔ اس میں پان مسالہ اور تمباکو جیسی مصنوعات شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کچھ کاروں اور بائک پر بھی 40 فیصد ٹیکس لگے گا۔ تاہم یہ گاڑیاں مزید مہنگی نہیں ہوں گی۔ پہلے، وہ 17فیصد سیس کے ساتھ 28فیصد جی ایس ٹی کے تابع تھے۔ کل ٹیکس 45فیصد تھا جو اب کم کر کے 40فیصد کر دیا گیا ہے۔ پٹرول گاڑیاں جو1200 سی سی اور 4 میٹر سے زیادہ لمبی ہوں، ان پر 40 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 1500 سی سی سے زیادہ اور 4 میٹر لمبائی والی ڈیزل گاڑیوں پر بھی 40 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 350 سی سی سے زیادہ موٹر سائیکلوں پر بھی اس شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
معیشت پر ممکنہ اثرات
حکومت کا دعویٰ ہے کہ جی ایس ٹی 2.0 عام آدمی کو راحت فراہم کرے گا، کاروبار کرنا آسان ہو گا اور معیشت کو فروغ ملے گا۔ گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے وشاکھاپٹنم میں منعقدہ ’اگلے سلسلے کی جی ایس ٹی اصلاحات’ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے معیشت میں تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے آئیں گے۔ ملک کے چیف اکنامک ایڈوائزر وی اننتھا ناگیشورن نے کہا کہ لوگوں کے ہاتھ میں زیادہ قوت خرید ہوگی، جس سے ڈیمانڈ پروڈکشن کا سلسلہ شروع ہوگا۔ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ ہوگا۔
شکایات کے لیے پورٹل پر خصوصی سیکشن
حکومت نے نظرثانی شدہ جی ایس ٹی کی شرحوں سے متعلق شکایات کے اندراج اور ان کے ازالے کے لیے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) انگرام پورٹل پر ایک مخصوص زمرہ تشکیل دیا ہے۔ اس میں آٹوموبائل، بینکنگ، ای کامرس، ایف ایم سی جی اور دیگر کے ذیلی زمرے ہیں۔
