نئی دہلی۔ 26؍ اپریل( ایم این این): وزارت خارجہ نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ کیلاش مانسروور یاترا جون سے اگست 2025 کے درمیان متوقع ہے۔اس سال، پانچ کھیپیں، جن میں سے ہر ایک 50 یاتریوں پر مشتمل ہے، اور 10 کھیپیں، جن میں ہر ایک میں 50 یاتری شامل ہیں، بالترتیب لیپولیکھ پاس پر اتراکھنڈ اسٹیٹ کراسنگ کے ذریعے اور نتھو لا پاس پر سکم اسٹیٹ کراسنگ کے ذریعے سفر کرنے والے ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ kmy.gov.in پر ویب سائٹ درخواستوں کی قبولیت کے لیے کھول دی گئی ہے اور یاتریوں کا انتخاب "منصفانہ، کمپیوٹر سے تیار کردہ، بے ترتیب اور صنفی توازن" کے انتخاب کے عمل کے ذریعے درخواست دہندگان میں سے کیا جائے گا۔یاتریوں کے انتخاب تک آن لائن درخواست کے ساتھ شروع ہونے والا پورا عمل 2015 سے مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ ہو چکا ہے۔"درخواست دہندگان کو معلومات حاصل کرنے کے لیے خطوط یا فیکس بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ویب سائٹ پر فیڈ بیک کے اختیارات معلومات حاصل کرنے، مشاہدات درج کرنے یا بہتری کے لیے تجاویز دینے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ہندوستان اور چین اس سال کے آغاز سے ہی یاترا کو دوبارہ شروع کرنے کے طریقوں کو حتمی شکل دے رہے تھے۔کیلاش مانسروور یاترا 2020 سے کوویڈ 19 کے پھیلنے اور اس کے بعد چین کی طرف سے یاترا کے انتظامات کی تجدید نہ کرنے کے بعد نہیں ہوئی ہے۔ ہندوستانی حکومت نے جون اور ستمبر کے درمیان یاترا کا اہتمام لیپولیکھ پاس کے دو سرکاری راستوں (1981 سے) اتراکھنڈ میں اور نتھو لا پاس (2015 سے) سکم میں کیا۔یہ اس سال جنوری میں خارجہ سکریٹری نائب وزیر خارجہ میکانزم کے تحت ہونے والی میٹنگ کے بعد تھا کہ دونوں فریقوں نے 2025 کے موسم گرما میں یاترا کو دوبارہ شروع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔