چنئی، 31 دسمبر (یو این آئی) انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے منگل کو چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی) کے تیسرے اسٹیج (ایس ایس 3) کے ایڈوانس ورژن کا ’اسٹیٹک ٹیسٹ‘ کامیابی کے ساتھ کیا۔ یہ ٹیسٹ سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز (ایس ڈی ایس سی) میں ہوا۔ایس ایس ایل وی اسرو کا نیا راکٹ ہے۔ یہ تین مراحل پر مشتمل، مکمل طور پر ٹھوس ایندھن سے چلنے والی سیٹلائٹ لانچ وہیکل ہے جو 500 کلوگرام تک پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کا تیسرا (اوپری) مرحلہ راکٹ کو تقریباً 4 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار کی رفتار دیتا ہے۔ اس میں ایک ہلکا لیکن مضبوط ’کمپوزٹ موٹر کیس‘ اورایک خاص نوزل ڈیزائن ہے، جس سے اس کا وزن کم ہوجاتا ہے۔اس راکٹ کے تیسرے مرحلے میں ’کاربن ایپوکسی موٹر کیس‘ کا استعمال کیا گیا ہے، جس سے اس کا وزن نمایاں طور پر کم ہوا ہے اور پے لوڈ کی صلاحیت میں 90 کلوگرام اضافہ ہوگیا ہے۔ مزید برآں، اگنیٹر اور نوزل سسٹم کو بہتر بنایا گیا ہے، جس سے سسٹم زیادہ موثر اور مضبوط ہو گیا ہے۔نوزل کنٹرول کے لیے بجلی کی کم کھپت والا ’الیکٹرو- مکینیکل‘ سسٹم استعمال کیا گیا ہے۔ اعلی طاقت والا کاربن فائبر سے بنا موٹر کیس وکرم سارا بھائی خلائی مرکز میں بنایا گیا تھا، جبکہ ٹھوس موٹر کی ڈھلائی ایس ڈی ایس سی میں میں کی گئی۔ٹیسٹ کے دوران، موٹر میں 233 سے زیادہ ماپنے والے آلات نصب کیے گئے تھے، جس سے دباؤ، زور، درجہ حرارت، لرزش اور کنٹرول سسٹم کے پیرامیٹرز کی پیمائش کی گئی۔ 108 سیکنڈ کے ٹیسٹ کے دوران تمام پیرامیٹرز توقعات کے بہت قریب پائے گئے۔اس کامیاب ٹیسٹ کے بعد، ایس ایس 3 موٹر کے اپ گریڈ ورژن کو پرواز کے قابل قرار دیا گیا ہے۔ اس سال، ملک میں ٹھوس موٹر مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کئی نئی سہولیات کا آغاز کیا گیا۔ جولائی 2025 میں سری ہری کوٹا میں سالڈ موٹر پروڈکشن سہولیات شروع کی گئیں۔مزید برآں، ستمبر 2025 میں الووا، کیرالہ میں امونیم پرکلوریٹ پلانٹ میں دوسری پروڈکشن لائن شروع کی گئی، جس سے ٹھوس موٹر کے لیے درکار امونیم پرکلوریٹ کی پیداوار کو دوگنا کیا گیا تھا۔اس سال، ایس ڈی ایس سی نے 10-ٹن کی صلاحیت والا سودیشی ’ورٹیکل مکسر‘ بھی شروع کیا گیا، جو دنیا کا سب سے بڑا ’سالڈ پروپیلینٹ مکسنگ‘ ڈیوائس ہے۔ ایس ڈی ایس سی کی سالڈ موٹر پروڈکشن اور ٹیسٹ کی سہولیات بھی ایک ہندوستانی اسپیس اسٹارٹ اپ کے ذریعہ تیار کردہ لانچ وہیکل کے پہلے مداری لانچ کے لیے ٹھوس موٹر بھی تیار اور جانچ کیا گیا۔ اسرو نے کمپنی کا نام ظاہر نہیں کیا۔
