نئی دہلی۔ 4؍ ستمبر۔ ایم این این۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کے ساتھ ہندوستان۔سنگاپور شراکت داری کے مستقبل کے لئے ایک تفصیلی روڈ میپ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ، گرین شپنگ، ہنر مندی، سول نیوکلیئر، اور شہری پانی کے انتظام جیسے ترقی یافتہ شعبوں پر توجہ ہندوستان۔سنگاپور تعلقات میں ایک اہم قدم ہے کیونکہ وہ سفارتی تعلقات کے 60 سال کا جشن منا رہے ہیں۔آج، ہم نے اپنی شراکت داری کے مستقبل کے لیے ایک تفصیلی روڈ میپ تیار کیا ہے۔ ہمارا تعاون صرف روایتی شعبوں تک محدود نہیں رہے گا۔ بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ، گرین شپنگ، ہنر مندی، سول نیوکلیئر اور شہری پانی کے انتظام جیسے شعبے بھی ہمارے تعاون کے فوکل پوائنٹس بن جائیں گے۔ وزیراعظممودی نے مزید کہا کہ سنگاپور ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے اور سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ “آج، جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے میں، سنگاپور ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ہندوستان میں سنگاپور سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ ہمارے دفاعی تعلقات مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں۔ عوام سے عوام کے تعلقات گہرے اور متحرک ہیں۔ سنگاپور ہندوستان کا چھٹا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جس کی دو طرفہ تجارت ہندوستان کی مجموعی تجارت کا تقریباً 2.96 فیصد ہے۔ سنگاپور ہندوستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ایک بڑا ذریعہ ہے، جس میں 2014 سے اب تک مجموعی سرمایہ کاری 175 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور ہماری ایکٹ ایسٹ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ ہم آسیان کے ساتھ تعاون اور انڈو پیسفک خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنے مشترکہ وژن کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ دونوں ممالک نے اے آئی اور دیگر ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے میدان میں تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ “ٹیکنالوجی اور اختراع ہماری شراکت داری کے مضبوط ستون ہیں۔ ہم نے AI، کوانٹم، اور دیگر ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج خلائی شعبے میں معاہدے کے ساتھ، خلائی سائنس کے شعبے میں تعاون میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت-سنگاپور کے اگلے دور کا انعقاد اس سال بعد میں اپنے نوجوانوں کے ساتھ پے یو این پی آئی کے ساتھ ہو گا۔ ہمارے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی کامیاب مثالیں ہیں، اور یہ خوشی کی بات ہے کہ آج 13 نئے ہندوستانی بینک ان کے ساتھ شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ہندوستان کے پہلے دورے پر وونگ کا بھی خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد، وزیر اعظم وونگ کے ہندوستان کے پہلے دورے پر، میں ان کا تہہ دل سے استقبال کرتا ہوں۔
یہ دورہ اور بھی خاص ہے، کیونکہ اس سال ہم اپنے تعلقات کی ساٹھویں سالگرہ منا رہے ہیں۔
