نئی دہلی،12؍ مئی(ایم این این) : ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان قریبی دوطرفہ تعلقات کی عکاسی کرنے والے ایک اہم اقدام میں، حکومت ہند نے ایک اور سال کے لیے 50 ملین ڈالر کے ٹریژری بل کے ذریعے جزیرے کی قوم کو اہم مالی مدد فراہم کی ہے۔ یہ امداد 2019 سے حکومت سے حکومت کے ایک نئے انتظام کے تحت دی گئی ہے۔ مالدیپ کی جانب سے اس مدد کا استعمال معیشت کو مستحکم کرنے اور معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مالیاتی اصلاحات کے لیے کیا جائے گا۔مالدیپ میں ہندوستان کے ہائی کمیشن کی ایک پریس ریلیز کے مطابق، ہندوستان نے ایک خصوصی ہنگامی مالی امداد کے فریم ورک کے تحت مارچ 2019 سے اسی طرح کے ٹریژری بلوں کی سالانہ رکنیت اور رول اوور کی سہولت فراہم کی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ "یہ حکومت سے حکومت کے منفرد انتظام کے تحت کیا گیا ہے۔مالدیپ ہندوستان کا کلیدی سمندری پڑوسی ہے اور ہندوستان کی ' نیبر ہڈ فرسٹ، پالیسی اور ویژن ' مہاساگر، میں ایک اہم شراکت دار ہے ۔ ہائی کمیشن نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مالدیپ کے لیے ہندوستان کی امداد اس سال کے شروع میں ملک کو اہم اجناس کا خصوصی برآمدی کوٹہ دینے کا حوالہ دیتے ہوئے، معیشت سے آگے بڑھی ہے۔مالدیپ کے وزیر خارجہ عبداللہ خلیل نے ہندوستان کی مدد کے لیے سوشل میڈیا پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ میں بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور حکومت ہند کا 50 ملین ڈالر ٹریژری بل کے رول اوور کے ذریعے مالدیپ کو اہم مالی مدد فراہم کرنے کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ بروقت امداد مالدیپ اور ہندوستان کے درمیان قریبی دوستی کی عکاسی کرتی ہے اور اقتصادی لچک کے لیے مالیاتی اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں کی حمایت کرے گی۔یہ صرف چند روز قبل اس وقت ہوا جب مالدیپ کے وزیر دفاع محمد غسان مامون نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ ماضی میں کیے گئے معاہدوں پر نظر ثانی کی جا رہی ہے یا ان پر پہلے ہی نظر ثانی کی جا چکی ہے تاکہ "اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ مالدیپ کی خودمختاری اور آزادی کے تحفظ کو یقینی بنائیں"۔ اس طرح کے سیاسی بیانات کے باوجود، ہندوستان کی جاری اقتصادی امداد ترقیاتی اور مالی تعاون کے ذریعے مالدیپ کے لیے حمایت کو برقرار رکھنے کے لیے اس کے اسٹریٹجک عزم کو مستحکم کرتی ہے۔