چھتیس گڑھ، یومِ تاسیس کے موقع پر وزیر اعظم نے’ ’شانتی شِکھر‘‘کا افتتاح کیا
رائے پور، یکم نومبر (یو این آئی) چھتیس گڑھ کے یومِ تاسیس کے موقع پر وزیرِ اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز نوا رائے پور کے سیکٹر-20 میں برہما کماری ادارے کے نئے تعمیر شدہ ‘شانتی شِکھر ریٹریٹ سینٹر۔اکیڈمی فار اے پیس فل ورلڈ، کا افتتاح کیا، اس موقع پر گورنر رمن ڈیکا مہمان خصوصی کے طور پر مدعو تھے۔ تقریب میں ادارے کی ایڈیشنل چیف ایڈمنسٹریٹر راج یوگنی جینتی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ڈاکٹر راج یوگنی بی کے مرتیونجے، اور رائے پور ریجن کی ڈائریکٹر بی کے سويتا سمیت کئی سرکردہ سنت بھی موجود تھے۔اس موقع پر وزیر اعظم نے روحانیت کو سماجی تبدیلی کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی روایت میں ‘شانتی، صرف ایک ’فکر‘ نہیں، بلکہ زندگی کا ایک سنسکار ہے۔سات برسوں کی انتھک محنت سے تیارکردہ یہ عظیم ریٹریٹ سینٹر جودھپور کے گلابی پتھروں سے بنا ہے، اور برہما کماری ادارے کی جانب سے اس طرز کی دنیا کی پہلی عمارت ہے، ‘پریس ٹینسائل بیم، تکنیک سے بنائی گئی اس عمارت کو 150 سے زیادہ ٹرکوں میں لائے گئے گلابی پتھروں سے تعمیر کیا گیا ہے، تقریباً دو ایکڑ رقبے پر پھیلی یہ پانچ منزلہ عمارت 105 فٹ اونچی، 150 فٹ چوڑی اور 225 فٹ لمبی ہے۔راجستھانی طرزِ تعمیر پر مبنی اس عمارت میں 2000 افراد کی گنجائش والا ایئرکنڈیشنڈ آڈیٹوریم، سمینار ہال، میڈیٹیشن روم، گیسٹ ہاؤس، ڈائننگ ہال اور ویڈیو تھیٹر جیسی جدید سہولیات موجود ہیں۔ادارے کے اراکین نے ‘شانتی شِکھر، کی تعمیر میں خصوصی کردار ادا کیا، سال 2018 سے وابستہ 11 ہزار سے زیادہ اراکین نے روزانہ کم از کم ایک روپیہ عطیہ دے کر اس منصوبے کو حقیقت بنایا، تعمیراتی کام کی بنیاد اُس وقت کی علاقائی ڈائریکٹر راج یوگنی بی کے کملا کی رہنمائی میں رکھی گئی تھی، جبکہ اندور زون کے سابق ڈائریکٹر راج یوگی اوم پرکاش بھائی کے عزم نے اسے عملی شکل دی۔
چھتیس گڑھ ریاست کے یوم تاسیس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو نیا رائے پور میں اسمبلی کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ انہوں نے عمارت کے احاطے میں نصب سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے مجسمے کی نقاب کشائی کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔273 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی یہ ماحول دوست اسمبلی عمارت 20.78 ہیکٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔ افتتاحی تقریب میں گورنر رامین ڈیکا، اسمبلی اسپیکر ڈاکٹر رمن سنگھ، وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی، نائب وزیر اعلیٰ ارون ساؤ، نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما، کابینہ کے اراکین، عوامی نمائندے، اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔نیا رائے پور کے سیکٹر 19 میں واقع یہ عمارت جدیدیت اور روایتی فن تعمیر کا انوکھا امتزاج ہے۔ اس کا ڈیزائن ہندوستانی محلات کی عکاسی کرتا ہے، جبکہ اس کا سائز راشٹرپتی بھون سے ملتا جلتا ہے۔ کمپلیکس کی ہریالی، جدید ترین پانی اور توانائی کے تحفظ کے نظام، اسے “سبز عمارت” کے طور پر اہل بناتے ہیں۔نئے اسمبلی کمپلیکس کو تین بڑے بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ بلاک اے میں سیکرٹریٹ کی تمام شاخیں اور سرکاری دفاتر ہوں گے۔ بلاک بی میں ایوان، اسپیکر کے چیمبر، وزیر اعلیٰ، قائد حزب اختلاف، میڈیا لاؤنج اور دیگر سہولیات ہوں گی۔بلاک سی میں ایم ایل اے کے چیمبر، ایک بینک، ایک پوسٹ آفس، ایک ہسپتال، اور دیگر عوامی خدمات ہوں گی۔سہولیات سے آراستہ نئی عمارت میں 120 ایم ایل اے کے بیٹھنے کے انتظامات ہیں اور مستقبل میں بیٹھنے کی توسیع کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ خواتین، مردوں، معذوروں اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لیے الگ الگ بیت الخلا بنائے گئے ہیں۔ ایلوپیتھک، ہومیوپیتھک اور آیورویدک طبی خدمات کے لیے بھی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔اس عمارت میں پارلیمنٹ کی طرز کا مرکزی ہال ہے، جس میں 200 افراد بیٹھ سکتے ہیں اور 500 نشستوں والا ایک عظیم الشان آڈیٹوریم ہے۔عمارت کی راہداریوں اور دیواروں کو بستر اور سرگوجا کے روایتی فن سے سجایا گیا ہے۔ ایک میوزیم اور آرٹ گیلری بھی تیار کی جا رہی ہے، جس میں ریاست کے سیاسی اور ثقافتی ورثے کی نمائش کی جائے گی۔
