ہومNationalجی ایس ٹی پر حکومت کا قدم درست ہے

جی ایس ٹی پر حکومت کا قدم درست ہے

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

پیچیدگیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے:کھڑگے

نئی دہلی، 4 ستمبر (یو این آئی)کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) میں اصلاحات کی حکومت کی پہل کو درست قرار دیا لیکن کہا کہ اٹھائے گئے اقدامات کافی نہیں ہیں اور اس کی پیچیدگیوں کو ختم کرکے اسے عوام کے لیے مزید مفید بنانے کی ضرورت ہے۔جمعرات کو جی ایس ٹی اصلاحات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر کھرگے نے کہا کہ حکومت نے اسے بہت پیچیدہ بنا دیا ہے اور جی ایس ٹی کے ذریعے عام آدمی کو کچلا جا رہا ہے، اس لیے کانگریس نے اسے گبر سنگھ ٹیکس بھی کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی تعمیل میں اب بھی پیچیدگیاں ہیں اور انہیں دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریباً ایک دہائی سے کانگریس جی ایس ٹی کو آسان بنانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مودی حکومت نے’ون نیشن ون ٹیکس‘ کو’ون نیشن 9 ٹیکسز‘ بنا دیا تھا۔ جس میں صفر فیصد، پانچ فیصد، 12 فیصد، 18 فیصد، 28 فیصد اور 0.25 فیصد، 1.5 فیصد، تین فیصد اور چھ فیصد کی خصوصی شرحیں شامل ہیں۔ کانگریس صدر نے کہا کہ کانگریس نے 2019 اور 2024 کے اپنے منشور میں ایک سادہ اور عقلی ٹیکس نظام کے ساتھ جی ایس ٹی 2.0 کا مطالبہ کیا تھا ۔ کانگریس کی قیادت میں متحدہ ترقی پسند اتحاد ( یو پی اے) حکومت نے 28 فروری 2005 کو لوک سبھا میں جی ایس ٹی کا اعلان کیا تھا اور 2011 میں جب اس وقت کے وزیر خزانہ پرنب مکھرجی نے جی ایس ٹی بل پیش کیا تو بی جے پی نے اس کی مخالفت کی تھی اور جی ایس ٹی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔اس وقت مسٹر نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے اور انہوں نے جی ایس ٹی کی سخت مخالفت کی تھی۔ آج وہی بی جے پی حکومت جی ایس ٹی کی ریکارڈ وصولی کا جشن منا رہی ہے، گویا اس نے عام آدمی سے ٹیکس وصول کرکے بڑا کام کیا ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسانوں پر ٹیکس لگایا گیا ہے۔ مودی حکومت نے زرعی شعبے کی کم از کم 36 اشیاء پر جی ایس ٹی نافذ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے روزمرہ کی چیزوں جیسے دودھ، دہی، آٹا، اناج، یہاں تک کہ بچوں کی پنسل، کتابیں، آکسیجن، انشورنس اور اسپتال کے اخراجات پر جی ایس ٹی ٹیکس لگایا ہے۔ اسی لیے ہم نے بی جے پی کے اس جی ایس ٹی کو ‘گبر سنگھ ٹیکس،کا نام دیا۔ دو تہائی یعنی کل جی ایس ٹی کا 64 فیصد غریب اور متوسط طبقے کی جیبوں سے آتا ہے لیکن ارب پتیوں سے صرف تین فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جاتا ہے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 30 فیصد سے کم کر کے 22 فیصد کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں انکم ٹیکس کی وصولی میں 240 فیصد اور جی ایس ٹی کی وصولی میں 177 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ 8 سال کی تاخیر کے بعد بھی جی ایس ٹی پر مودی سرکار کی کمبھکرانہ نیند ٹوٹ گئی اور انہوں نے جاگ کر جی ایس ٹی کی شرحوں کو معقول بنانے کی بات کی ہے۔ تمام ریاستوں کو 2024-25 کو بنیادی سال کے طور پر دیکھتے ہوئے پانچ سال کی مدت کے لیے معاوضہ دیا جانا چاہیے، کیونکہ شرحوں میں کمی سے ان کی آمدنی پر منفی اثر پڑے گا۔۔ جی ایس ٹی کی پیچیدہ تعمیل کو بھی ختم کرنا ہوگا، تب ہی ایم ایس ایم ای اور چھوٹی صنعتوں کو صحیح معنوں میں فائدہ ہوگا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version