ہومNationalجھارکھنڈ، مہاراشٹرکے کسانوں کو ایم ایس پی کا صرف نصف ملا

جھارکھنڈ، مہاراشٹرکے کسانوں کو ایم ایس پی کا صرف نصف ملا

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

گزشتہ 10 برسوں میں مودی حکومت نے ہمیشہ کسانوں کی پیٹھ پر لاٹھی چارج کیا ہے: کانگریس

نئی دہلی، 19 اکتوبر (یو این آئی) کانگریس نے آج کہا کہ مودی حکومت نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے کسانوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے سلسلے میں کسانوں کی محنت کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے کیونکہ انہوں نے جتنی ایم ایس پی کا مطالبہ کیا تھا انہیں اس سے بہت کم دیا گیا ہے کانگریس کے میڈیا کوآرڈینیٹر ابھے دوبے نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ‘گزشتہ 10 برسوں میں مودی حکومت نے ہمیشہ کسانوں کی پیٹھ پر لاٹھی چارج کیا ہے اور ان کے پیٹ میں لات ماری ہے۔ کسان دشمن مودی حکومت نے کسانوں کے راستے میں کانٹے اور کیلیں بچھائیں جب وہ اپنی فصلوں کی قیمتیں مانگتے تھے، انہیں جیپوں سے کچلتے تھے اور کسانوں کو خودکشی پر مجبور کرتے تھے لیکن انہیں ان کی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں دی جاتی تھی۔ مودی حکومت کی کسان دشمن پالیسی کی وجہ سے روزانہ 31 کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں اور اس طرح 2014 سے 2022 تک ایک لاکھ سے زیادہ کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔مسٹر دوبے نے کہا کہ مہاراشٹر کے کسانوں نے 2025-26 کے لیے گیہوں کا ایم ایس پی 4461 روپے فی کوئنٹل اور جھارکھنڈ نے 2855 روپے فی کوئنٹل مانگا۔ مہاراشٹر چنے کی پیداوار میں ملک کی دوسری سب سے بڑی ریاست ہے اور کسانوں نے 7119 روپے فی کوئنٹل کی ایم ایس پی مانگی تھی لیکن مودی حکومت نے مہاراشٹر، جھارکھنڈ جیسی کئی دوسری ریاستوں کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔مہاراشٹر کے کسانوں کی سویا بین کی فصلوں کی ایم ایس پی 6000 روپے فی کوئنٹل مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باقی رقم بھی ریاست کے ان کسانوں کے کھاتوں میں جمع کرائی جانی چاہئے جنہوں نے اب تک اپنی فصلیں فروخت کی ہیں۔ اسی طرح 2025-26 میں چنے کی ایم ایس پی 7,119 روپے فی کوئنٹل کی مانگ کی گئی تھی لیکن 5,650 روپے اعلان کیا گیا۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ جھارکھنڈ نے گیہوں کی ایم ایس پی 2,855 روپے فی کوئنٹل اور گجرات کے کسانوں نے 4,050 روپے فی کوئنٹل مانگی ہے۔ مہاراشٹر نے مرکز کو بتایا کہ گیہوں کی لاگت 3,527 روپے فی کوئنٹل آتی ہے، اس لیے ایم ایس پی 4,461 روپے فی کوئنٹل دی جانی چاہئے، لیکن ایم ایس پی 2,425 روپے دی گئی۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مسٹر مودی نے 2016 میں کہا تھا کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے گی، لیکن کسانوں کی آمدنی 27 روپے یومیہ رہی اور ان پر اوسط قرض 74 ہزار روپے ہے۔ پھر مسٹر مودی نے ایک ریلی میں کہا کہ ہم دنیا کی بہترین فصل بیمہ لا رہے ہیں لیکن ہوا یہ کہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کی بجائے یہ اسکیم نجی کمپنیوں کے لیے منافع بخش اسکیم بن گئی۔ یہی نہیں، 2020 میں مسٹر مودی نے دھننا سیٹھ کے دوستوں کے لیے تین کالے زرعی قوانین لائے، جس سے کسانوں کو بہت زیادہ نقصان ہوتا۔ترجمان نے پارلیمانی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کس قدر کسان مخالف ہے اس کے “پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات ہوئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ‘اس وقت کے وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر 2017 سے مسٹر مودی کو زرعی مشینری پر جی ایس ٹی ہٹانے کے لیے خط لکھ رہے تھے لیکن مودی حکومت نے کبھی اس کا نوٹس نہیں لیا، اب حکومت نے ربیع سیزن کے لیے امدادی قیمت کا اعلان کیا ہے، لیکن ہر بار نہ تو مناسب خریداری کی جاتی ہے، نہ ہی مناسب قیمت دی جاتی ہے اور نہ ہی امدادی قیمت کی قانونی گارنٹی کا کوئی انتظام ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version