ہومNationalدرگ تبدیلی مذہب مقدمہ: قبائلی لڑکیوں نے بجرنگ دل کارکنوں پر بدسلوکی...

درگ تبدیلی مذہب مقدمہ: قبائلی لڑکیوں نے بجرنگ دل کارکنوں پر بدسلوکی کا الزام لگایا

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

نارائن پور، 3 اگست:۔ (ایجنسی) مبینہ طور پر “انسانی اسمگلنگ” سے بچائی گئی تین قبائلی لڑکیوں نے بجرنگ دل اور سماجی کارکن جیوتی شرما پر حملہ اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کرنے کا الزام لگایا ہے۔ لڑکیوں کو حال ہی میں درگ ریلوے اسٹیشن پر اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہیں زبردستی مذہب تبدیل کرکے اسمگل کیا جارہا ہے۔ تاہم، لڑکیوں نے، جنہوں نے سنیچر کو پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں بجرنگ دل اور شرما کے خلاف ایک تحریری شکایت پیش کی، الزام لگایا کہ انہیں روکا گیا، ان پر حملہ کیا گیا اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔ لڑکیوں نے اپنے والدین اور رشتہ داروں کے ساتھ مل کر ایس پی کی غیر موجودگی میں ایڈیشنل ایس پی کو اپنی شکایت درج کرائی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جیوتی شرما کی موجودگی میں بجرنگ دل کے ارکان نے ان پر حملہ کیا۔ لڑکیوں نے الزام لگایا کہ ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ، بدسلوکی اور جسمانی تشدد کیا گیا میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے، ان میں سے ایک لڑکی نے، جس کی آنکھوں میں آنسو تھے، کہا کہ اسے، دوسروں کے ساتھ، جیوتی شرما کی موجودگی میں زبردستی حراست میں لیا گیا اور اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ متاثرہ کی ماں نے کہاکہ “ہمارے خاندان کی عزت کو داغدار کیا گیا ہے۔ ہماری بیٹیوں پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ ہم بجرنگ دل اور جیوتی شرما کے خلاف سخت کارروائی چاہتے ہیں”۔ لڑکیوں نے کہا کہ این آئی اے عدالت نے زبردستی تبدیلی مذہب کے الزام کا سامنا کرنے والی دونوں راہباؤں اور اور ایک نوجوان کو ضمانت دے دی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ مقدمہ جھوٹا اور سیاسی طور پر محرک تھا۔ لڑکیوں نے پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل، مبینہ انسانی اسمگلنگ اور جبری تبدیلی کا الزام عائد کرنے والی خاتون نے اپنے بیان کو بدلتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ اسے بجرنگ دل کے کارکنوں نے اس معاملے میں راہباؤں کو پھنسانے کے لیے مجبور کیا تھا۔ اس نے راہباؤں کے خلاف جھوٹے بیانات دینے کا اعتراف بھی کیا۔ تاہم، دائیں بازو کی تنظیم نے متاثرہ کے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ثابت کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت ثبوت موجود ہیں۔ 21 سالہ کملیشوری پردھان نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس نے اس کا بیان صحیح طریقے سے ریکارڈ نہیں کیا اور دعویٰ کیا کہ اس کا خاندان گزشتہ چار پانچ سالوں سے عیسائیت کی پیروی کر رہا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version