ہومNationalہمدردانہ تقرری ملنے کے بعد اعلیٰ عہدے کا مطالبہ ناقابل قبول

ہمدردانہ تقرری ملنے کے بعد اعلیٰ عہدے کا مطالبہ ناقابل قبول

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

نئی دہلی، 13 دسمبر:۔ (ایجنسی) سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ جب کسی متوفی سرکاری ملازم کے زیرِ کفالت فرد کو ہمدردانہ بنیاد پر ملازمت دے دی جاتی ہے تو اس کے بعد اس کا حق مکمل طور پر استعمال ہو جاتا ہے، اور پھر کسی اعلیٰ عہدے پر تقرری یا ترقی کا مطالبہ نہیں کیا جا سکتا۔ عدالتِ عظمیٰ نے کہا کہ اس کے برعکس اجازت دینا ’’لامتناہی ہمدردی‘‘ (Endless Compassion) کے مترادف ہوگا۔ جسٹس راجیش بندل اور جسٹس منموہن پر مشتمل بنچ نے تمل ناڈو حکومت کی دو عرضیوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ کے ان احکامات کو منسوخ کر دیا، جن میں ہمدردانہ بنیاد پر صفائی ملازم (سویپر) کے طور پر مقرر کیے گئے دو افراد کو جونیئر اسسٹنٹ کے عہدے پر ترقی دینے کی ہدایت دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ متوفی ملازم کے وارثین کو ان کے والدین کی وفات کے بعد ہمدردانہ بنیاد پر ملازمت دی گئی تھی، جو اپنے آپ میں خاندان کی مالی مشکلات دور کرنے کے لیے کافی تھی۔عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ایک بار حق استعمال ہو جائے تو اسے بار بار استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بنچ نے اپنے فیصلے میں کہاکہ “صرف اس بنیاد پر کہ کسی اور اسی نوعیت کے شخص کو غیر قانونی طور پر فائدہ دیا گیا، کسی کو اعلیٰ عہدے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔ کسی اتھارٹی کی جانب سے کی گئی غلطی کو دیگر افراد تک پھیلا کر درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔”عدالت نے اس دلیل کو بھی مسترد کر دیا کہ بہتر تعلیمی اہلیت کی بنیاد پر اعلیٰ عہدے کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔ بنچ نے واضح کیا کہ ہمدردانہ تقرری محض انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایک استثنائی سہولت ہے، نہ کہ ترقی یا سینئرٹی حاصل کرنے کی سیڑھی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 14 اور 16 کے تحت سرکاری ملازمتوں میں سب کے لیے مساوی مواقع فراہم کرنا لازم ہے، اور ہمدردانہ تقرری اس اصول سے ایک محدود استثنیٰ ہے۔ جیسے ہی خاندان کے ایک فرد کو ملازمت مل جاتی ہے، اس کا مقصد پورا ہو جاتا ہے، اور مزید کسی مطالبے کی گنجائش نہیں رہتی۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version