ای وی ایم کے خلاف شیوسینا (یو بی ٹی) کی آواز میں این سی پی بھی شامل
ممبئی ، 17 نومبر (یو این آئی) شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی جانب سے بلدیاتی انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرانے کے تازہ مطالبے نے ریاستی سیاسی ماحول کو ایک بار پھر گرما دیا ہے۔ مسٹر ٹھاکرے نے یہ مؤقف اختیار کیا ہے کہ ووٹنگ کی شفافیت برقرار رکھنے اور عوام کا اعتماد مضبوط بنانے کیلئے بیلٹ پیپر ہی سب سے قابل بھروسہ طریقہ ہے۔ ان کے مطابق جب تمام اپوزیشن جماعتیں ای وی ایم کے استعمال پر مستقل اعتراضات اٹھا رہی ہیں تو حکومت کے پاس بیلٹ پیپر متعارف کرانے میں ہچکچاہٹ کی کوئی وجہ نہیں ہونی چاہیے۔ادھو ٹھاکرے کے اس بیان کی قومی سطح پر حمایت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار دھڑا) کے ممتاز لیڈر، این سی پی ایس پی اقلیتی سیل کے قومی صدر اور قانون ساز کونسل کے سابق رکن سراج مہدی نے بھی کی ہے۔ سراج مہدی نے اپنے قائد شرد پوار سے رابطہ کرکے زور دیا کہ وہ ملک کی تمام سیکولر سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں اور بیلٹ پیپر کے حق میں مشترکہ پالیسی اختیار کرنے کیلئے فوری مشاورت شروع کریں۔راج مہدی نے کہا کہ اگر آئندہ میونسپل اور ضلع پریشد انتخابات میں ای وی ایم کا استعمال کیا گیا تو تمام سیکولر جماعتوں کو متحد ہو کر ان انتخابات کے بائیکاٹ پر غور کرنا چاہئیے۔ ان کے مطابق شرد پوار ملک کی سب سے باوقار اور وسیع تجربہ رکھنے والی سیاسی شخصیت ہیں، اس لیے موجودہ ماحول میں ان ہی کے ذریعے اتفاق رائے کی بنیاد پر بیلٹ پیپر سسٹم کی بحالی ممکن ہے، جو نہ صرف جمہوری اعتماد بحال کرے گی بلکہ انتخابی شفافیت کو بھی یقینی بنائے گی۔ادھر بہار اسمبلی انتخابات کے تازہ نتائج نے دوبارہ اس تنازع کو ہوا دے دی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں جو پہلے ہی ای وی ایم پر سوال اٹھا رہی تھیں، اب بیلٹ پیپر کے مطالبے پر مجتمع ہوتی دکھائی دیتی ہیں۔ مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات قریب آتے ہی ریاست میں ای وی ایم اور بیلٹ پیپر کے درمیان انتخابی شفافیت سے متعلق بحث مزید تیز ہوگئی ہے۔
